نئی دہلی// قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کے چیئرمین جسٹس (ریٹائرڈ) ارون مشرا نے کہا ہے کہ مسلح افواج ملک کی سلامتی اور سالمیت کے تحفظ اورمنفی حالات کا سامنا کرتے ہوئے ، شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
دارالحکومت میں جمعہ کو یہاں ریلوے پروٹیکشن فورس کے تعاون سے سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کے لیے 28 واں این ایچ آر سی سالانہ مباحثہ مقابلہ منعقد کیا گیا، جس میں سنٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) نے بہترین ٹیم کے طور پر رننگ ٹرافی جیتی۔ اس مقابلے کا تھیم ‘‘انسانی حقوق فرائض سے آزاد ہیں’’ رکھا گیا۔
جسٹس مشرا اس تقریب میں مہمان خصوصی تھے ۔
اس موقع پر انہوں نے کہا، ‘‘کوئی بھی حق فرائض کے بغیر نہیں آتا بلکہ فرائض اور حقوق ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔
سی آئی ایس ایف نے ہندی اور انگریزی میں مباحثہ مقابلہ کے فائنل راؤنڈ میں جیت کر اوورآل بہترین ٹیم رولنگ ٹرافی جیتی۔ انفرادی اعزازات میں ہندی میں مباحثہ کا پہلا انعام سی آئی ایس ایف کے سب انسپکٹر ڈی پی تیواری اور انگریزی میں مشترکہ طور پر رائفل وومین روتھی مانڈیہانیانگ اور آسام رائفلز اپرنا مہتو کو دیا گیا۔
ہندی میں دوسرا انعام سی آئی ایس ایف کے سب انسپکٹر ڈی کے ٹھاکراور انگلش میں رائفل وومین ہرنگنی ٹونگسن، آسام رائفلزکو دیاگیا۔ ہندی میں تیسرا انعام آر پی ایف کی خاتون سب انسپکٹر دھیرج راٹھوڑ اور انگریزی میں یہ انعام سی آئی ایس ایف کے اسسٹنٹ کمانڈر اوم پرکاش پال کو دیا گیا۔ سرٹیفکیٹ اور میمنٹو کے علاوہ اول، دوم اور سوم انعام یافتگان کو بالترتیب 12,000، 10,000 اور 8,000 روپے کے نقد انعامات بھی دیے گئے ۔
جیتنے والوں کا فیصلہ این ایچ آر سی کے ممبر راجیو جین، جھارکھنڈ کے سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کمل نین چوبے ، دہلی کی نیشنل لاء یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر نے رنبیر سنگھ اور ریلوے بورڈ کی ایڈیشنل ممبر روپا سری نواسن جیوری کے ذریعہ کیا گیا۔
این ایچ آر سی کے رکن راجیو جین نے کہا، "پولیس اہلکاروں کے لیے حساسیت ضروری ہے اور درحقیقت ان کے فرض کے مطابق یہ انتہائی ضروری ہے تاکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو۔”
کمیشن کے سکریٹری جنرل، بھرت لال نے کہا، "ایک بامعنی زندگی گزارنے کے لیے حساسیت کے ساتھ احتساب ضروری ہے ۔ "فرض کے بغیر حق، روح کے بغیر انسان کے مترادف ہے ۔”