جموں/25 نومبر
جموں کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) آر آر سوائن نے ہفتہ کو کہا کہ پولیس اہلکار، ہندوستانی فوج کے ساتھ مل کر دہشت گردی کو ختم کریں گے۔
یہ بیان اس ہفتے کے شروع میں ضلع راجوری کے دھرم شالہ کے بجیمال علاقے میں دہشت گردوں اور فوج اور جموں و کشمیر پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم کے درمیان شروع ہونے والے انکاو¿نٹر کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں دو فوجی کیپٹن سمیت پانچ فوجیوں کی موت ہو گئی تھی۔
ڈی جی پی سوائن نے راجوری میں کہا”ہمیں چوکنا رہنا چاہئے ‘ شہری ہوشیار رہیں۔ مخالفین کا ارادہ نقصان پہنچانا ہے۔ ہمارے پاس ایک چیلنج ہے لیکن ہمارے پاس ان کے تمام ارادوں کو شکست دینے کی ہمت ہے“۔ان کامزید کہنا تھا”ہم دہشت گردی کو ختم کرنے جا رہے ہیں“۔
حالیہ جھڑپ پر بات کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا”کوئی مقامی حمایت نہیں ہے۔ یہ سب غیر ملکی دہشت گرد ہیں۔ دشمن کی سیاست اور معیشت کا دارومدار دہشت گردی پر ہے“۔
اس ہفتے کے شروع میں، دھرم شالہ کے بجیمال علاقے میں دہشت گردوں اور فوج اور جموں و کشمیر پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم کے درمیان ایک انکاو¿نٹر شروع ہوا، جس میں دو فوجی کیپٹن سمیت پانچ فوجیوں کی موت ہو گئی۔
جب کہ فورسز کو ان کی طرف سے پانچ ہلاکتوں کا سامنا کرنا پڑا، دو دہشت گرد، بشمول لشکر طیبہ کا ایک اعلیٰ کمانڈر اور اسنائپر، جن کی شناخت قاری کے نام سے ہوئی، کو بھی مار دیا گیا۔
فوج نے مزید کہا کہ اس نے مسلح جھڑپ کے مقام سے بڑی مقدار میں ’وار لائک اسٹورز‘ برآمد کیے۔
قاری کئی حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے بدنام تھا، بشمول ڈانگری واقعہ، جہاں 23 جنوری کو چھ بے گناہ شہریوں کی جانیں گئیں، اور راجوری کے پونچھ علاقوں میں کنڈی حملے۔
ایک فوجی اہلکار کے مطابق، اس کا خاتمہ ان اضلاع میں دہشت گردی کے احیاءکے لیے ایک اہم دھچکا ہے۔
دریں اثنا، جمعہ کو پھولوں کی چادر چڑھانے کے مناظر میں، فوجی افسران اور سپاہیوں کو اپنے ساتھیوں کو آخری خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ (ایجنسیاں)