بھونیشور،//
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے پیر کو اوڈیشہ کے ادیبوں سے درخواست کی کہ وہ اپنی تحریروں کے ذریعے سماج میں مسلسل بیداری پیدا کریں۔باری پدا میں آل انڈیا سنتالی رائٹرز ایسوسی ایشن کی 36ویں سالانہ کانفرنس اور ادبی میلے کا افتتاح کرنے کے بعد صدر جمہوریہ نے کہا کہ ادیب سماج کے چوکس پہریدار ہوتے ہیں۔ وہ اپنے عمل سے معاشرے کو بیدار کرتے ہیں اور اس کی رہنمائی کرتے ہیں۔ آج تین روزہ دورے پر اوڈیشہ پہنچیں محترمہ مرمو نے زور دیا کہ قبائلی برادری کے لوگوں میں بیداری پیدا کرنا ایک اہم کام ہے ۔صدر مملکت نے کہا کہ ایک مضبوط اور چوکنا معاشرے کی تعمیر مسلسل بیداری سے ہی ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ادب کسی کمیونٹی کی ثقافت کا آئینہ دار ہوتا ہے اور کہا کہ قدرت کے ساتھ انسان کی فطری ہم آہنگی قبائلی طرز زندگی میں نظر آتی ہے ۔ صدر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ موسمیاتی تبدیلی آج ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے فطرت دوست زندگی بہت اہم ہے ۔
محترمہ مرمو نے مصنفین سے درخواست کی کہ وہ قبائلی برادریوں کے طرز زندگی کے بارے میں لکھیں تاکہ دوسرے لوگ قبائلی معاشرے کی زندگی کی اقدار کے بارے میں جان سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان مختلف زبانوں اور ادب کا خوبصورت باغ ہے ۔ سنتھالی زبان کے قارئین کو ترجمے کے ذریعے دوسری زبانوں کے ادب سے متعارف کرایا جائے اور سنتھالی ادب کو دوسری زبانوں کے قارئین تک پہنچانے کی کوششیں کی جانی چاہئیں۔صدر مملکت نے کہا کہ بچوں کو شروع سے ہی خود مطالعہ میں مصروف رکھنے کی ضرورت ہے ۔ سنتھالی ادب سمیت تمام ہندوستانی زبانوں میں بچوں کی دلچسپی، دل لگی اور قابل فہم ادب تخلیق کرنے پر زور دیا جانا چاہیے ۔انہوں نے سنتھالی زبان اور ادب میں تعاون کرنے والے ادیبوں اور محققین کی تعریف کی۔ صدر جمہوریہ نے اس بات کی بھی تعریف کی کہ آل انڈیا سنتالی رائٹرز ایسوسی ایشن 1988 میں اپنے قیام کے بعد سے سنتھالی زبان کو فروغ دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 22 دسمبر 2003 کو آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل ہونے کے بعد سرکاری اور غیر سرکاری شعبوں میں سنتھالی زبان کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے ۔
یو این آئی۔ م ع۔ 1810