جموں/۹ نومبر
جموں و کشمیر کے سانبہ ضلع کے رام گڑھ سیکٹر میں جمعرات کی صبح بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کے ساتھ پاکستان رینجرز کی بلا اشتعال فائرنگ میں بی ایس ایف کا ایک جوان ہلاک ہو گیا۔
ضلع میں سرحدی چوکیوں کو نشانہ بنانے والی فائرنگ 24 دنوں میں جموں کے سرحدی علاقے میں آئی بی کے ساتھ پاکستان رینجرز کی طرف سے جنگ بندی کی تیسری خلاف ورزی ہے۔
بی ایس ایف کا جوان زخمی ہوا اور اسے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ بعد میں اسے جموں کے جی ایم سی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ جوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
بارڈر سیکورٹی فورس (BSF) نے ایک بیان میں کہا”۸/۹ نومبر 2023 کی رات کے درمیان، پاکستان رینجرز نے رام گڑھ کے علاقے میں بلا اشتعال فائرنگ کا سہارا لیا جس کا بی ایس ایف کے دستوں نے بھرپور جواب دیا“۔
رام گڑھ کمیونٹی ہیلتھ سنٹر کے بلاک میڈیکل آفیسر (بی ایم او) ڈاکٹر لکھویندر سنگھ نے بتایا کہ پاکستانی فائرنگ میں بی ایس ایف کا ایک جوان زخمی ہوا اور اسے صبح 1 بجے کے قریب علاج کے لیے سنٹر میں اطلاع دی گئی۔
جیرڈا گاو¿ں کے موہن سنگھ بھٹی نے بتایا کہ فائرنگ 12.20 بجے کے قریب شروع ہوئی اور بعد میں گولہ باری میں بڑھ گئی۔ انہوں نے کہا، "فائرنگ اور شیلنگ کی وجہ سے آئی بی کے ساتھ ایک خوف کی نفسیات پھیلی ہوئی ہے۔” 28 اکتوبر کو، پاکستان رینجرز نے تقریباً سات گھنٹے تک شدید گولہ باری اور گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں دو بی ایس ایف جوان اور ایک خاتون زخمی ہوئیں۔
17 اکتوبر کو ارنیا سیکٹر میں رینجرز کی بلا اشتعال فائرنگ میں دو بی ایس ایف اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔ 25 فروری 2021 کو دونوں فریقوں کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کے بعد یہ مجموعی طور پر چھٹی خلاف ورزی ہے۔