جموں//
جموں کشمیر انتظامیہ نے محکمہ مال میں مختلف خدمات کی فراہمی میں مبینہ تاخیر کے الزام میں۵۵؍ افسران کے خلاف ’جرمانہ کی کارروائی‘ شروع کی ہے۔
، ایک سینئر افسر نے بتایا کہ انتظامیہ کی طرف سے یہ قدم آن لائن خدمات کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
چیف سکریٹری ارون کمار مہتا نے منگل کو انتظامی سکریٹریوں کی میٹنگ کی صدارت کی اور ویجی لنس ہفتہ کے دوران کی گئیں سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ حکومت گورننس میں شفافیت اور جوابدہی لانے کے لیے احتیاطی اور شراکتی دونوں طرح کی نگرانی کو فروغ دینے کے لیے بھرپور طریقے سے کام کر رہی ہے۔
کمشنر سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (جی اے ڈی) سنجیو ورما نے میٹنگ میں کہا’’آن لائن خدمات کی مقررہ وقت پر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے، ای سروسز کو جی ایس گی اے کے تحت اے اے ایس سے جوڑنے کے ساتھ بتدریج احاطہ کیا جا رہا ہے جو کہ ٹائم لائن کی خلاف ورزی کے معاملات کو نادہندہ افسر کے خلاف کارروائی کے لیے اگلی اتھارٹی کو بڑھاتا ہے‘‘ ۔
ورما نے کہا کہ اب تک تقریباً ۶۴ہزاراپیلیں تیار ہو چکی ہیں اور ان میں سے۳۲ہزار کو نمٹا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ مال میں مختلف خدمات کی فراہمی میں تاخیر کرنے والے ۵۵؍ افسران کے خلاف جرمانے کی کارروائی شروع کی گئی ہے۔
کمشنر سکریٹری نے کہا کہ۱۰۷۵؍ای خدمات کے ذریعے حکومت سے شہریوں کے تعامل کو مزید شفاف اور قابل رسائی بنانے کے حکومت کے عزم پر عمل کرتے ہوئے، جو کہ ملک میں سب سے زیادہ ہے، اس کے ساتھ متعلقہ آئی ٹی اقدامات جیسے کہ موبائل ڈاٹ، ریپڈ اسیسمنٹ سسٹم، ڈیجی ڈوسٹ گھر تک ای خدمات کی فراہمی، خدمات کو ڈیجی لاکر کے ساتھ جوڑنے، بدعنوانی کو کم کرنے میں بہت زیادہ پیش رفت ہوئی ہے۔
ورما کاکہناتھا’’تازہ ترین اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ آن لائن موڈ میں مختلف خدمات حاصل کرنے کے لیے ۵۲ لاکھ سے زیادہ درخواستوں پر کارروائی کی گئی ہے جن میں سے ۴۲ لاکھ سے زیادہ کو نمٹا دیا گیا ہے‘‘۔
صوابدیدی اختیار کے غلط استعمال کو روکنے میں مالی نظم و ضبط کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، چیف سکریٹری مہتا نے بی ای ایم ایس کے کام کاج پر روشنی ڈالی اور’پے سیز‘ سے منسلک ڈیجیٹل ادائیگیوں نے ٹائم لائنز کی تقسیم کو مزید ہموار کیا ہے۔
چیف سیکریٹری نے کہا کہ ان اقدامات کے ساتھ مل کر، حکومت نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ۵۵فلیگ شپ اسکیموں کے تحت خصوصی طور پر ڈی بی ٹی موڈ کے ذریعے مالی امداد کی۱۰۰ فیصد تقسیم حاصل کی ہے۔
جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری نے مزید کہا کہ مالی سال۲۰۲۲۔۲۰۲۳کے دوران۹۲ہزار سے زیادہ کام مکمل کیے گئے ہیں، جو اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔ (ایجنسیاں)