نئی دہلی//کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے منگل کو کہا کہ ہندوستان اسٹیل صنعت پر کاربن کے اخراج کی حد سے متعلق یورپی یا دیگر ممالک کی طرف سے اضافی ڈیوٹی عائد کرنے یا اسی قسم کی تعزیری کارروائی کی مخالفت کرے گا۔
راجدھانی میں اسٹیل انڈسٹری کے زیر اہتمام کانفرنس ‘آئی ایس اے اسٹیل کانکلیو 2023’ سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گوئل نے کہا کہ اپنی بڑھتی ہوئی آبادی کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس سلسلے میں اسٹیل انڈسٹری کی خاص اہمیت ہے ۔
اسٹیل انڈسٹری میں کاربن ایمیشن لمیٹ ایڈجسٹمنٹ میکانزم (سی بی اے ایم) سے متعلق خدشات پر مسٹرگوئل نے یقین دلایا کہ حکومت ہند نے اس مدے کو یورپی یونین اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) میں اٹھایا ہے ۔ انہوں نے ہندوستانی پروڈیوسروں اور برآمد کنندگان کے ساتھ مناسب سلوک کی اہمیت پر زور دیا اورگھریلو اسٹیل انڈسٹری کو نقصان پہنچانے والے غیر منصفانہ ٹیکسوں یا لیویز کی مخالفت کرنے کے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے ترقی یافتہ ممالک کی منڈیوں میں ہندوستانی اسٹیل کی صنعت کے لیے داخلے کی زیادہ بہتر سہولت کے لئے آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات کے تحت اس کو مدنظر رکھنے اوراس طرح کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔
وزیر تجارت نے اسٹیل انڈسٹری کو متاثر کرنے والے حفاظتی چارجز اور دیگر بین الاقوامی تجارتی معاہدوں سے متعلق خدشات کو دور کرنے کا وعدہ کیا۔
مسٹرگوئل نے کہا کہ ہندوستان میں اسٹیل کی صنعت اس وقت تقریباً 20 لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کرتی ہے ، جو قومی جی ڈی پی میں نمایاں حصہ ڈال رہی ہے ۔ وزیرموصوف نے اعتماد کا اظہار کیا کہ اسٹیل کی صنعت خود انحصاری کو نمایاں طور پر بڑھا سکتی ہے کیونکہ ہندوستان اس شعبے کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔
مسٹرگوئل نے انڈسٹری سے دانشورانہ املاک اور ویلیو ایڈیشن کی اہمیت کو ترجیح دینے پر زوردیا۔ کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں اسٹیل سیکٹر کا کردار اہم ہے ۔ انہوں نے اس تناظر میں کہا کہ ہندوستان نے 2030 تک اپنی اسٹیل کی پیداواری صلاحیت کو ڈھائی گنا بڑھا کر 300 کروڑ ٹن سالانہ کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔ مسٹرگوئل کے پاس صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کی وزارت کی ذمہ داری بھی ہے ۔
انہوں نے ہندوستان میں ایم ایس ایم ای سیکٹر کے لیے اسٹیل کی صنعت کو سپورٹ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور اس کے لیے ان کی مسلسل وابستگی پر زور دیا۔
مسٹرگوئل نے کوالٹی کے معیارات کے تئیں صنعت کی وابستگی اور صارفین کے لئے اعلیٰ معیار کی اسٹیل مصنوعات یقینی بنانے کے لیے کوالٹی کنٹرول مینڈیٹ کو بڑھانے کی ضرورت کو بھی انڈرلائن کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیشنل اسٹیل پالیسی 2017 اور صنعت کی حالیہ سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ خام لوہے کے وافر وسائل اور بڑھتی ہوئی گھریلو اور بین الاقوامی مانگ کے ساتھ، ہندوستان 30 کروڑ ٹن اسٹیل کی پیداواری صلاحیت کے ہدف تک پہنچنے کے لیے تیار ہے ۔