تل ابیب///
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی غلطی کی آپ کو ایسی قیمت چکانی پڑے گی جس کا آپ سوچ بھی نہیں سکتے۔ دوسری طرف وائٹ ہاؤس نے کہا کہ حزب اللہ کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کا غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کرنا چاہیے۔ وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ امریکہ اس تنازع کو لبنان تک پھیلا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔
حسن نصراللہ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے لبنان پر حملہ کیا تو وہ سب سے بڑی حماقت کا مرتکب ہو گا۔ لبنان کے مطابق سرحد پر کشیدگی کا انحصار اسرائیل کے رویے پر ہے۔ حسن نصراللہ نے زور دے کر کہا کہ تمام آپشنز میز پر ہیں اور کسی بھی وقت اس پر عمل کیا جا سکتا ہے۔ حماس کو ختم کرنا ایک ناقابل حصول مقصد ہے۔ حسن نصر اللہ نے عرب اور اسلامی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔
علاوہ ازیں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت تک تباہ کن فوجی حملے جاری رکھیں گے جب تک کہ حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کو رہا نہیں کیا جاتا۔
جمعہ کو نیتن یاہو نے یہ تقریر امریکی وزیر خارجہ بلینکن کے ساتھ ان کی ملاقات کے فوراً بعد کی۔ بلینکن نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اپنے حملوں کے دوران شہریوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرے۔
حماس نے 7 اکتوبر کو اپنے حملے میں تقریباً 240 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔ اس کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ چھڑ گئی۔ اس حملے میں اسرائیل میں تقریباً 1400 افراد مارے گئے ہیں۔ فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیلی بمباری اور جارحیت میں 9 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کے نیوز ٹی وی ’’ 24 آئی‘‘ کے مطابق غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے آغاز سے اب تک 25 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔ حماس تحریک کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں بیت حانون کے شمال میں ایک اسرائیلی فوجی کو چھین لیا ہے۔