تل ابیب//
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بے دریغ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث معصوم بچے، خواتین اور مرد کوئی بھی محفوظ نہیں، حال ہی میں غزہ کے ترکش اسپتال میں بمباری سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ چند روز قبل صیہونی افواج کے اسپتال پر ہونے والے تازہ حملے میں 500 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ 600 سے زائد زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد اب ایک بار پھر غزہ کے ترکش اسپتال میں بمباری سے تباہی دیکھنے میں آئی ہے۔اسرائیل فورسز کی جانب سے غزہ کا دوسرا بڑا القدس اسپتال فوری خالی کرنے کی دھمکی دی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے القدس اسپتال کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔اسپتال کے اطراف میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، بارود اور دھوئیں سے زخمیوں اور پناہ لینے والوں کا دم گھٹنے لگا ہے۔ محفوظ مقامات ناپید ہوتے جارہے ہیں۔
غزہ کے القدس اسپتال میں 14 ہزار افراد موجود ہیں، بچوں اور عورتوں سے کوریڈور بھی بھرے ہوئے ہیں۔اس کے باوجود اسرائیل کی جانب سے القدس اسپتال پر بمباری کی دھمکی نیتن یاہو کے پاگل کو ظاہر کرتی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج اور لبنانی حزب اللہ کے درمیان جاری کشیدگی شدت اختیار کرگئی ہے، فوجی ٹھکانوں پر حملے کے جواب میں حزب اللہ نے بھی کمر کس لی ہے۔
لبنان کی حزب اللہ نے آج سے اسرائیل کی حدود میں واقع فوجی چوکی العباد پر حملے کا اعلان کردیا ہے، حزب اللہ کے ٹیلی گرام پیج پر اس موضوع سے متعلق ویڈیو مناظر اور تحریری بیان جاری کیا گیا ہے۔ویڈیو مناظر کے مطابق العباد فوجی چوکی پر اسرائیل کے کیبل والے اور وائرلیس نیٹ ورک میں خفیہ خبریں سُننے والے اور سگنل خراب کرنے والے سامان، ریڈارز اور کیمرہ سسٹم پر مشتمل مرکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔