سرینگر/۵۲ اکتوبر
جموں کشمیر حکومت نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں عسکریت پسندی کے متاثرین کے رشتہ داروں سے متعلق ایس آر او 43 کے تحت زیر التوا 2000 تقرری کے معاملات کو نمٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ یہ ایک بڑا فیصلہ ہے جس سے ان 2,000 نوجوانوں کو راحت ملے گی جن کی SRO 43 کے تحت تقرریوں کو اب کلیئر کر دیا جائے گا۔
ایس آر او 43 عسکریت پسندی کے متاثرین کے لواحقین کے لیے سرکاری ملازمت میں ہمدردانہ تقرریوں، سرحدی گولہ باری/فائرنگ میں مرنے والے سرکاری ملازمین کی موت کے واقعات سے متعلق ہے۔
حکام نے کہا”حکومت نے اس طرح کی تقرریوں کے لیے نئی پالیسی کو تبدیل کرنے سے پہلے اب تک زیر التواءتقریباً د ہزارایس آر او 43 تقرریوں کا بیک لاگ صاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے“۔
ان کاکہنا تھا”حکومت نے اس سال یکم جنوری سے ہمدردانہ تقرریوں کی نئی پالیسی متعارف کرائی ہے، جو مرکزی حکومت کی طرز پر ہے“۔
حکام نے کہا”ایس آر او 43 کے تحت عسکریت پسندی یا سرحدی گولہ باری میں مارے جانے والوں کے لواحقین اور سرکاری ملازمین جو کہ مارے گئے تھے، سرکاری ملازمت کے اہل تھے“۔