اقوام متحدہ/25اکتوبر
ہندوستان نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل-غزہ کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران پاکستان کی طرف سے کشمیر کے حوالے سے جو بات کی ہے وہ تضحیک کی مستحق ہے، اس کے ساتھ وہ توہین آمیز سلوک کرے گا اور اس کے جواب میں اس کی عزت نہیں کرے گا۔
اقوام متحدہ میں ہندوستان کے نائب مستقل نمائندے، سفیر آر رویندرا کا یہ تبصرہ منگل کو اقوام متحدہ کے پاکستان کے ایلچی منیر اکرم کے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں کشمیر کا حوالہ دینے کے بعد آیا۔
رویندرا نے کہا”میں اپنی بات ختم کرنے سے پہلے کہنا چاہتا ہوں کہ ‘ایک وفد نے مرکزی زیر انتظام علاقوں کا حوالہ دیتے ہوئے تبصرہ کیا تھا جو میرے ملک کے اٹوٹ اور ناقابل تقسیم حصے ہیں“۔
رویندرا نے کہا، ”میں ان ریمارکس کے ساتھ حقارت کے ساتھ برتاو¿ کروں گا جس کے وہ مستحق ہیں اور وقت کے مفاد میں جواب دے کر ان کی عزت نہیں کروں گا۔“
اس سے قبل، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا تھا کہ دہشت گردی کی تمام کارروائیاں غیر قانونی اور ناقابل جواز ہیں، چاہے وہ لشکر طیبہ، پاکستان میں قائم دہشت گرد تنظیم، یا حماس کی طرف سے، ممبئی میں لوگوں کو نشانہ بنانا۔
بلنکن نے کہا”ہمیں کسی بھی قوم کے اپنے دفاع کے حق کی تصدیق کرنی چاہیے اور اس طرح کی ہولناکی کو اپنے آپ کو دہرانے سے روکنا چاہیے۔ اس کونسل کا کوئی رکن، اس پورے ادارے میں کوئی بھی قوم اپنے لوگوں کے قتل عام کو برداشت نہیں کر سکتی ہے اور نہ ہی برداشت کرے گی“ ۔
بلنکن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا”جیسا کہ اس کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بارہا اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دہشت گردی کی تمام کارروائیاں غیر قانونی اور ناقابل جواز ہیں۔ وہ غیر قانونی اور ناقابل جواز ہیں، چاہے وہ نیروبی یا بالی… استنبول یا ممبئی میں، نیویارک میں یا کبٹز بیری میں لوگوں کو نشانہ بنائیں،“۔
امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا”وہ غیر قانونی اور ناقابل جواز ہیں چاہے وہ داعش کے ذریعہ کیے گئے ہوں، بوکو حرام کے ذریعہ، الشباب کے ذریعہ، لشکر طیبہ کے ذریعہ یا حماس کے ذریعہ۔ وہ غیر قانونی اور ناقابل جواز ہیں چاہے متاثرین کو ان کے عقیدے، ان کی نسل، ان کی قومیت یا کسی اور وجہ سے نشانہ بنایا جائے“۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ رکن ممالک کی مذمت کرے جو حماس یا کسی بھی دوسرے دہشت گرد گروہ کو اسلحہ فراہم کرتے ہیں، فنڈ دیتے ہیں اور تربیت دیتے ہیں جو ایسی خوفناک کارروائیاں کرتے ہیں۔
بلنکن کے تبصرے 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں جو پاکستان میں قائم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے ذریعہ کئے گئے تھے۔ (ایجنسیاں)