جموں/23اکتوبر
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے پیر کو کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے اور یہاں دہشت گردی ’اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے‘۔
سنہانے کہا کہ کشمیری پنڈت برادری سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو رہائش کی ضروریات کے لیے وادی میں سستے داموں زمینیں فراہم کی جائیں گی۔
سنہا نے جموں شہر کے مضافات میں ماتا بھدرکالی کے مزار پر کشمیری پنڈتوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا”سیکیورٹی کی صورتحال ماضی کے مقابلے میں بہتر ہے۔ اعتماد کے ساتھ، میں کہہ سکتا ہوں کہ دہشت گردی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔“
ایل جی نے کہا کہ ماضی میں دہشت گردوں نے کمیونٹی کے اندر خوف پیدا کرنے کے لیے نرم مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
لیفٹےننٹ گورنر نے کہا کہ پڑوسی ملک جان بوجھ کر جموں کشمیر میں دہشت گردی کے برتن کو ابلتے رہنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہم کشمیری پنڈتوں اور اقلیتوں سمیت کمزور گروہوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ پولیس اور سیکورٹی فورسز اس مقصد کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔“
جموں میں مقیم ماتا بھدرکالی مندر، جو کہ شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں واقع ایک مندر کی نقل ہے، نے مہا نومی منائی جس میں ایل جی سنہا اور جموں کے مختلف حصوں سے کشمیری پنڈتوں نے شرکت کی۔
سنہا نے کہا کہ کشمیری پنڈت برادری کے سرکاری ملازمین کو رہائش کے مقاصد کے لیے سری نگر میں رعایتی نرخوں پر زمین کی پیشکش کی جائے گی۔
ایل جی نے کہا”ہم یقینی بنائیں گے کہ یہ انتظام فوری طور پر کیا جائے۔ میری انتظامیہ اور دفتر کمیونٹی کے لوگوں کے لیے ان کے حقیقی تحفظات کو دور کرنے کے لیے کھلا ہے“۔
مزید برآں، کشمیر میں کشمیری پنڈت برادری سے تعلق رکھنے والے ملازمین کے لیے رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، اور مختص کرنے کا کام تیزی سے مکمل کیا جائے گا۔ان کاکہنا تھا”کشمیر بھر میں ان رہائش گاہوں پر سیکورٹی کے بہتر اقدامات نافذ کیے جائیں گے“۔
ایل جی نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ کو ایک تجویز پیش کی گئی ہے اور ہمیں فوری جواب کی توقع ہے جس کے نتیجے میں اس پر عمل درآمد ہو گا۔