پیر, مئی 12, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home عالمی خبریں

بحیرہ روم میں 2500 سے زائد تارکین وطن ہلاک ہو گئے: اقوام متحدہ

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-09-30
in عالمی خبریں
A A
سلامتی کونسل کی اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے امریکی صحافی کے قتل کی مذمت
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

کم جونگ ان کا بیٹی کے ہمراہ روسی سفارتخانے کا غیر معمولی دورہ

ٹرمپ کی نو منتخب پوپ لیو چہاردہم کو مبارک باد

اقوام متحدہ//
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے ایک اہلکار نے جمعرات کو بتایا کہ سال کے آغاز سے اب تک 2500 سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم کو عبور کر کے یورپ جانے کی کوشش میں ہلاک یا لاپتہ ہو چکے ہیں۔
نیویارک میں ’یو این ایچ سی آر‘ کے دفتر کے ڈائریکٹر روفن مینیکڈی ویلا نے بحیرہ روم میں تارکین وطن کے بحران سے متعلق سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران کہا کہ "رواں سال کے آغاز سے 24 ستمبر تک 2500 سے زائد افراد ہلاک یا لاپتہ ہو گئے تھے۔ یہ تعداد ظاہر کرتی ہے۔ 2022 میں اسی مدت کے دوران 1680لوگوں کے مقابلے میں دو تہائی کا اضافہ ہوا۔
خبر رساں ایجنسی "اے ایف پی ” کے مطابق یو این اہلکار نے اس بات پر بھی زور دیا کہ "زمین پر بھی جانیں ضائع ہو رہی ہیں اور ان پر کسی کی توجہ نہیں جاتی "۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ "مغربی یا مشرقی افریقہ اور ہارن آف افریقہ سے لیبیا تک کا سفر اور ساحل پر شروع ہونے والے مقامات دنیا کے خطرناک ترین سفروں میں سے ایک ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "سب صحارا افریقہ سے زمینی راستے سے سفر کرنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کو ہر قدم پر موت اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا ہے۔”
اعلان کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال کے آغاز سے 24 ستمبر 2023 کے درمیان مجموعی طور پر 186,000تارکین وطن جنوبی یورپ (اٹلی، یونان، قبرص اور مالٹا) پہنچے، جن میں سے 130,000اٹلی میں بھی شامل ہیں ۔
رواں سال کے آغاز اور اگست 2023 کے درمیان 102,000سے زیادہ تارکین وطن نے تونس سے اور 45,000نے لیبیا سے بحیرہ روم عبور کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے تصدیق کی کہ اس تعداد میں سے 31,000لوگوں کو سمندر میں بچایا گیا یا انہیں روک کر تونس میں اتارا گیا اور 10,600کو لیبیا میں واپس کیا گیا۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

یونان: طوفان الیاس کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی

Next Post

روٹرڈیم میں فائرنگ، تین افراد ہلاک

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

شمالی کوریا دھمکیوں کا جواب جوہری ہتھیاروں سے دے گا: کم جونگ ان
عالمی خبریں

کم جونگ ان کا بیٹی کے ہمراہ روسی سفارتخانے کا غیر معمولی دورہ

2025-05-10
امریکہ کو اسکول کے بچوں کے تحفظ کیلئے مزید سرمایہ کاری کرنی چاہیے: ٹرمپ
عالمی خبریں

ٹرمپ کی نو منتخب پوپ لیو چہاردہم کو مبارک باد

2025-05-10
کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا امریکی صدر کے ناقد
عالمی خبریں

کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا امریکی صدر کے ناقد

2025-05-10
راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل کی غزہ پر بمباری
عالمی خبریں

اسرائیل کے جنوبی لبنان پر شدید فضائی حملے۔ شہریوں میں خوف و ہراس

2025-05-10
غزہ؛ اسرائیل کی بمباری میں تاریخی مسجد ’العمری الکبیر‘ شہید
عالمی خبریں

غزہ جنگ کی توسیع کا مطلب ہے یرغمالوں کی قربانی: حماس

2025-05-08
محمدبن سلمان کی یمنی صدارتی لیڈرشپ کونسل کے سربراہ اور ارکان سے ملاقات
عالمی خبریں

ولی عہد کی حجاج کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کی ہدایت

2025-05-08
عالمی خبریں

خالدہ ضیاء کی بنگلہ دیش واپسی، ہزاروں کارکنان کا شاندار استقبال

2025-05-08
شام داعش رہنما نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا
عالمی خبریں

شام میں طبی قافلے پر حملے میں دو افراد ہلاک

2025-05-08
Next Post
یورپی پولیس کی انسانی اسمگلرز کیخلاف کارروائی، درجنوں گرفتار

روٹرڈیم میں فائرنگ، تین افراد ہلاک

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.