واشنگٹن//
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ صدارتی مناظرے میں بطور امیدوار شرکت سے انکار کیا ہے تاہم اس کے باوجود و ہ اپنے سیاسی حریف اور موجودہ صدر جو بائیڈن پر الزام تراشی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔
انہوں نے مشی گن میں آٹو انڈسٹری کے ہڑتالی مزدوروں کا حوالے دیتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے "کہ جو بائیڈن نے ماحول دوستی کے نام پر امریکہ کو چین کے ہاتھ فروخت کر دیا ہے۔”
ان کا کہنا تھا کہ صدر بائیڈن مزدوروں کو چکما دے رہے ہیں جبکہ درحقیقت امریکی صدر عالمی صنعتی انجمن اور چین کے مفاد کی خاطر کام کر رہے ہیں۔” اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا "کہ جو بائیڈن نے امریکی سپیئر پارٹس چین کے سپرد کر دیے ہیں اور دوسری جانب افغانستان تشتری میں رکھ کر طالبان کے حوالے کر دیا ہے۔”
ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ وہ 2024 میں صدارتی انتخاب جیت کر امریکہ میں کاروں کی صنعت دوبارہ بحال کریں گے۔ انہوں نے بائیڈن پر کرپشن اور نااہلی کے الزامات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کو ’’اپنے خاندان کی دولت بڑھانے سے غرض ہے۔‘‘
ایک دوسری پیش رفت میں سابق امریکی صدر نے الیکٹرک کاروں کی صنعت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسی گاڑیاں ماحول دوست نہیں کیونکہ انہیں چارج کرنے کے لیے بے پناہ بجلی درکار ہوتی ہے۔
اپنے خلاف قانونی چارہ جوئی سے متعلق ان کا کہنا تھا ’’کہ جوں جوں میری عوامی مقبولیت کا گراف بڑھتا ہے، اسی تناسب سے میرے خلاف عاید کی جانے والی فرد جرم کی فہرست بھی طویل ہوتی جاتی ہے