جموں/۲۷ ستمبر
جموں کشمیر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے بدھ کو کہا کہ پاکستان مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی کی ماں ہے جیسا کہ پنجاب میں تھا۔
وہ گندوہ میں ایک پولیس کمپلیکس کا افتتاح کرنے اور پہاڑی پٹی کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ضلع ڈوڈہ کے ایک روزہ دورے پر تھے۔
ڈی جی پی نے کہا”جب پنجاب میں دہشت گردی چل رہی تھی، جموں و کشمیر کے کچھ علاقے اس سے متاثر ہوئے تھے۔ پنجاب کی دہشت گردی کے خاتمے کے بعد کشمیر میں دہشت گردی شروع ہوئی۔ دونوں جگہوں پر دہشت گردی کی ماں ایک ہے“۔
سنگھ نے کہا”دو دہشت گردہیں‘لیکن ان کی ماں ایک ہے اور وہ پاکستان ہے“۔انہوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی فورسز پاکستانی ایجنسیوں کے ذریعے چلائی جانے والی دہشت گردی پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ڈی جی پی نے کہا کہ اس وقت’دہشت گردی کے باقیات‘کے خاتمے کے لئے ایک آپریشن جاری ہے۔ ”مجھے یقین ہے کہ آنے والے وقت میں سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا“۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ گندوہ، کشتواڑ اور ڈوڈہ کے لوگ امن کے ماحول میں اپنی زندگی گزار سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ میری دعا ہے اور یہی ہماری کوشش ہے۔
سنگھ کا کہنا تھا کہ پولیس کانسٹیبلوں کی بھرتی نہ ہونے کے باعث محکمے میں زائد از چار ہزار اسامیاں خالی پڑی ہیں۔
ڈی جی پی نے کہا کہ محکمے میں پولیس اہلکاروں کی جو کمی ہے اس کو ہر جگہ پر محسوس کیا جا رہا ہے ۔
سنگھ نے کہا”جموں کشمیر پولیس میں کافی لمبے عرصے سے بھرتی نہیں ہوئی پہلے پولیس محکمہ خود بھرتی کرتا تھا لیکن اب یہ کسی دوسرے محکمے کو سونپی گئی ہے اور جب سے سونپی گئی ہے تب سے بھرتی نہیں ہو پائی ہے “۔
ڈی جی پی کا کہنا تھا”ہمارے محکمے میں زائد از چار ہزار اسامیاں خالی ہوئی ہیں اور مجموعی طور پر جو پولیس اہلکاروں کی کمی ہے اس کو ہر جگہ پر محسوس کیا جا رہا ہے “۔
کٹھوعہ ضلع کے متعلق ان کا کہنا تھا”مجھے خوشی ہے کہ کٹھوعہ ضلع امن و آشتی کی ایک مثال ہے اور یہاں کا ہندو مسلم بھائی چارہ انتہائی مستحکم ہے“۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ یہاں کے لوگوں نے خصوصی پولیس بھرتی کی مانگ کی جب بھی بھرتی ہوگی تو اس علاقے کا خاص خیال رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس علاقے کے حالات اچھے ہیں پھر بھی سیکورٹی فورسز اور پولیس چوکسی رکھے ہوئے ہیں۔
ڈی جی پی کا کہنا تھا کہ اس کے آگے ضلع ڈوڈہ ہے جو کبھی دہشت گردی سے متاثر تھا، سیکورٹی فورسز کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔اننت ناگ انکاﺅنٹر کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ حالات اچھے ہیں۔