الور//گوا کے وزیر اعلی پرمود ساونت نے راجستھان کی کانگریس حکومت پر مجرموں اور بدعنوان لوگوں کو تحفظ دینے کا الزام لگایا ہے ۔
مسٹر ساونت آج بھیواڑی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کی طرف سے منعقد کی جا رہی تبدیلی سنکلپ یاترا کے دوران صحافیوں سے بات کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں جرائم کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ دلتوں کے خلاف جرائم میں اضافہ ہوا ہے ، اجتماعی عصمت دری بڑھی ہے اور جرائم کے معاملے میں الور راجستھان میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں سنتوں اور پجاریوں کا قتل بھی کھلے عام ہو رہا ہے ۔ مندروں پر بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں۔
گوا کے وزیراعلی نے کہا کہ الور کے ہریش جاٹو اور یوگیش جاٹو کے قتل کا معاملہ بھی درج تھا لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی اور بالآخر ہریش جاٹو کے والد کو خودکشی کرنے پر مجبور کیا گیا ۔
انہوں نے الزام لگایا کہ متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) کے نام پر اپوزیشن پارٹیوں نے اب انڈیا کا نام لیا ہے جو سناتن دھرم کو تباہ کرنے کی بات کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پالیسی اور نیت میں تبدیلی نہیں آئے گی نام بدلنے سے کچھ نہیں ہوگا۔ اس کی نیت اور پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ انہوں نے بتایا کہ راجستھان کے تمام اسمبلی حلقوں میں پریورتن یاترا جاری ہے اور اس کی بھر پور پذیرائی ہو رہی ہے ۔ عوام کے بھرپور تعاون سے یہ طے ہو گیا ہے کہ اب راجستھان کے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں اور ڈبل انجن والی حکومت لانے کے لیے تیار ہیں۔ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں
آزادی کا امرت کال ہے ، ایسے میں صاف نظر آرہا ہے کہ جو کام 60 سال میں نہیں ہوا وہ آزادی کے امرت کال میں ہو گیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے صفائی مہم ڈیجیٹل انڈیا سے اتنی تبدیلی لائی ہے کہ اب بیرون ملک بھی ڈیجیٹل انڈیا پر غور کیا جانے لگا ہے ۔ راجستھان میں 3 کروڑ سے زیادہ جن دھن اکاؤنٹ کھولے گئے ہیں۔ 85 لاکھ بیت الخلاء بنائے گئے ہیں۔ یہ مرکزی حکومت کی اہم کامیابیوں میں شامل ہے ۔