نئی دہلی/۲۴ اگست
وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ جمعرات کو جوہانسبرگ میں برکس رہنماو¿ں کی میڈیا بریفنگ سے قبل مختصر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دیکھے گئے۔
مودی اور شی جن پنگ برکس (برازیل‘روس‘ہندوستان‘چین‘جنوبی افریقہ) کے سالانہ سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں ہیں۔
جنوبی افریقہ کے ایک براڈکاسٹر کی طرف سے نشر ہونے والی ویڈیو فوٹیج میں مودی اور شی جن پنگ کے درمیان مختصر تبادلہ ہوتے دکھایا گیا ہے۔دونوں طرف سے تبادلے پر کوئی سرکاری تبصرہ نہیں کیا گیا۔
برکس سربراہی اجلاس کے آغاز سے قبل، جوہانسبرگ میں مودی اور شی جن پنگ کے درمیان دو طرفہ ملاقات کے امکان کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔
مودی جنوبی افریقہ کے شہر میں اپنی مصروفیات ختم کرنے کے بعد جمعرات کی شام یونان کا سفر کر رہے ہیں۔
گزشتہ سال نومبر میں بالی میں جی ۲۰سربراہی اجلاس کے دوران ایک عشائیہ پر وزیراعظم اور چینی صدر کے درمیان مختصر ملاقات ہوئی تھی۔
مئی 2020 میں شروع ہونے والی مشرقی لداخ سرحدی تنازع کے بعد ہندوستان اور چین کے درمیان تعلقات شدید تناو¿ کا شکار ہوگئے تھے۔
ہندوستانی اور چینی فوجی مشرقی لداخ میں بعض نزاعی مقامات پر تین سال سے زیادہ عرصے سے تعطل کا شکار ہیں یہاں تک کہ دونوں فریقوں نے وسیع سفارتی اور فوجی بات چیت کے بعد متعدد علاقوں سے علیحدگی مکمل کی۔
ہندوستان اور چین نے 13 اور 14 اگست کو کور کمانڈر سطح کی بات چیت کا 19 واں دور منعقد کیا جس میں مشرقی لداخ کے ڈیپسانگ اور ڈیمچوک کے تعطل والے علاقوں میں زیر التوا مسائل کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
ایک مشترکہ بیان میں بات چیت کو ’مثبت، تعمیری اور گہرائی پر مبنی‘ قرار دیا گیا اور دونوں فریقین نے بقیہ مسائل کو تیزی سے حل کرنے پر اتفاق کیا۔
اعلیٰ سطحی مذاکرات کے تازہ دور کے چند دن بعد، دونوں ملٹریوں کے مقامی کمانڈروں نے ڈیپسانگ میدانی اور ڈیمچوک میں مسائل کو حل کرنے کے لیے دو الگ الگ مقامات پر مذاکرات کا ایک سلسلہ منعقد کیا۔ (ایجنسیاں)