نئی دہلی// میزورم پر وزیر داخلہ کے بیان پر جمعرات کو راجیہ سبھا میں اپوزیشن جماعتوں نے ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے ایوان کو دن بھر کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔
لنچ کے وقفے کے بعد چیئرمین جگدیپ دھنکڑنے ایوان کی کارروائی شروع کی، جبکہ میزو نیشنل فرنٹ کے کے . ونلالوینا نے چیئرمین کی نشست کے سامنے آکر بولنا شروع کردیا۔ چیئرمین نے انہیں اپنی نشست پر جانے کو کہا اور نشست پر جانے کے بعد بولنے کی اجازت دی ۔
اجازت ملنے کے تھوڑی دیر بعد جب مسٹر ونلالوینا نے میزورم پر وزیر داخلہ کے بیان کا مسئلہ اٹھایا تو چیئرمین نے اس کی اجازت نہیں دی۔ اس کی حمایت میں کانگریس اور اپوزیشن کے دیگر اراکین نے نشست کے سامنے آکر نعرے بازی شروع کردی۔ دریں اثناء اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے دوران چیئرمین نے دو بل سروس کنڈیشنز بل 2023 اور پوسٹ آفس سے متعلق بل اور چیف الیکشن کمشنرز کی تقرری کا بل ایوان میں پیش کیا۔ اس دوران فارمیسی ترمیمی بل 2023 کو بغیر کسی بحث کے زبردست شور شرابے کے دوران صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔
اپوزیشن اراکین نے چیئرمین کی نشست کا گھیراؤ کیا اور نعرے بازی کرتے رہے ۔ ایوان میں اراکین کا غصہ دیکھ کر بڑی تعداد میں مارشلز کو تعینات کرنا پڑا۔ خواتین مارشلز کو خصوصی طور پر تعینات کیا گیا تھا۔ صورتحال کے پیش نظر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی کل تک ملتوی کر دی۔
قبل ازیں چیئرمین نے کہا کہ حکمران جماعت اور اپوزیشن کے رہنما ایوان میں تعطل ختم کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے دونوں جماعتیں کوششیں کر رہی ہیں۔ ایوان کے لیڈر پیوش گوئل، قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے ، کانگریس کے شکتی سنگھ گوہل، بھارتیہ جنتا پارٹی کے سدھانشو ترویدی اور دیگر اراکین نے شیرو شاعری میں خطاب کیا۔ دریں اثنا، ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن نے کہا کہ حکومت ایوان کے کام کاج میں رکاوٹ ڈال رہی ہے ۔
چیئرمین نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے سشیل کمار گپتا نے ٹماٹر کی ہار پہن کر ایوان کی توہین کی ہے مگر ایوان کے سینئر اراکین سے مشاورت کے بعد انہیں معاف کیا جا رہا ہے ۔ لیکن ایسا دوبارہ نہیں ہونا چاہیے ۔ مسٹر گپتا نے اپنے رویے کے لیے معافی مانگی۔ اس پر کانگریس کے پرمود تیواری نے طنز کیا کہ مسٹر گپتا اتنے ٹماٹر کہاں سے لائے ؟ مسٹر گوئل نے کہا کہ ٹماٹر کی قیمتیں کم ہو رہی تھیں لیکن ایک بڑا لیڈر آزاد پور گیا اور ٹماٹر کی قیمتیں پھر بڑھ گئیں۔