بدھ, مئی 14, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کشمیر پر نئی آفتیں سایہ فگن 

مجرمانہ اور جرائم پیشہ سرگرمیوں میں پُرتشویش اضافہ                            

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-07-09
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

کشمیر پر ایک نئی آفت بڑی تیزی کے ساتھ سایہ فگن ہوتی جارہی ہے۔ اس آفت کا نزول کچھ اپنوں کی مادہ پرستی اور سیاہ کاریوں کے معاونتی کردار کا ثمرہ ہے جبکہ جموں وکشمیرکی سرحدوں سے کافی دور سے تعلق رکھنے والے وہ عنصر سب سے زیادہ کردار اداکرتے نظرآرہے ہیں جو بھکاریوں، کاریگروں، مزدوروں اور دوسرے لبادے اوڑھ کر وارد ِکشمیر ہورہے ہیں۔
کشمیر بڑی تیزی کے ساتھ جرائم کی دُنیا کو گلے لگاتا جارہا ہے۔ کچھ ایسے واقعات بھی اب سامنے آرہے ہیںجو لرزہ خیز تو ہیں ہی لیکن ہر اعتبا رسے روح فرسا بھی ہیں اور رونگٹے بھی کھڑا کررہے ہیں۔ زمانہ قریب میں یہ تصور بھی نہ تھاکہ ایک باپ چاہئے سوتیلا ہی کیوں نہ ہو اپنی سوتیلی بیٹی کی عزت تار تار کر کے رکھدے اور اس طرح خود کشمیر کی اعلیٰ ترین روایات جس کا تعلق چادر اور چاردیواری کے تقدس کی حرمت اور تحفظ سے ہے کو اپنی سیاہ کاریوں کے پائیدان پر چڑھ کر خود روندھ ڈالے۔
کشمیرکی سماجی زندگی میں اب چوری، راہ زنی ، جنسی درندگی ، سیکس ریکٹ،چھرا زنی، دھوکہ دہی اورجعلسازی ، جذبات اور احساسات کا ناجائز استحصال، لٹیرانہ طرزعمل اور اپروچ،او رنقب ایسے جرائم روز مرہ کا معمول بنتے جارہے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ان جرائم میں حالیہ چند برسوں کے د وران حد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیاجارہاہے۔ کیا سیاسی اور انتظامی سطح پر لئے جاتے رہے بعض اعلانات اور فیصلوں کا یہ بلواسطہ یا بلاواسطہ ردعمل ہے یا کوئی ایسا فلڈ گیٹ کھل گیا ہے یا کھول دیاگیا ہے جس سے کشمیر چند سال قبل تک آشنا نہیں تھا؟
ہمارا یہ دعویٰ ہر گز نہیں کہ ماضی میں کشمیر میں جرائم نہیں ہوا کرتے تھے، کشمیر جرائم سے پاک وصاف تھا ، کوئی پیشہ ور مجرم سرزمین پر نظرنہیں آرہا تھا، جرائم کا ارتکاب ہوتا رہا ہے اور پیشہ ور مجرم بھی ہواکرتے تھے، ان دونوں حوالوں سے کشمیرکی سماجی تاریخ بہت سارے قصے کہانیوں سے بھری بھی پڑی ہے لیکن جرائم اُس نوعیت اور ہیت کے نہیں ہوا کرتے تھے جس نوعیت اور ہیت کے جرائم اب ہورہے ہیں ۔ سائبر کرائم کے حوالہ سے جرائم کی بات نہیں کررہے ہیں بلکہ اُس جرائم کی بات کررہے ہیں جو کشمیرکے شہر وگام کی بستیوں ، محلوں اور کاروبار کے حوالہ سے بازاروں میں جن کا ارتکاب ہورہاہے۔
زمانہ قریب میں پولیس کے پاس ہرمحلہ اور ہر محلہ کی گلی کوچے میں سرگرم جرائم پیشہ افراد کی مکمل معلومات اور ریکارڈ ہواکر تھا، کیونکہ مقامی مجرمانہ ذہنیت کے حامل افراد جو کچھ بھی کیا کرتے تھے اپنے بل پر کیا کرتے تھے لیکن اب منظرنامہ بدل گیا ہے، بیرون جموںوکشمیر سے مجرمانہ ذہنیت کے بہت سارے افراد اور گروہ اب واردِ کشمیر ہورہے ہیں، ان کے ماتھے پر یہ نہیں لکھا ہے کہ وہ مجرم ہیں یا مجرمانہ کردار کے حامل ہیں، یہ لوگ اب واردِ کشمیر ہوتے ہوتے اور یہاں زندگی کا ایک حصہ گذارتے گذارتے ہر محلہ کی گلی کوچے کا بھر پور حساب اور معلومات رکھتے ہیں، مقامی مجرمانہ افراد کے ساتھ ان کے رابطے ہیں، بہت کم معاملات میںان میں سے کچھ پولیس کے ہتھے چڑھ رہے ہیں کیونکہ یہ گشتی ہیں، ایک جگہ قیام نہیں کرتے ہیں اورپھر ان کی مجرمانہ سرگرمیوں کی نوعیت بھی بدلتی رہتی ہے۔
سوشل میڈیا پرکچھ ویڈیو ایسے بھی وائریل ہیں جن میں غیر ریاستی پیشہ ور مجرم گندی نالیوں کے مین ہول کے ڈھکن تک چراتے نظرآرہے ہیں۔ یعنی چھوٹی سی چوری تک بھی کرنے سے یہ گریز اں نہیں؟وادی میں منشیات کی سمگلنگ اور خرید وفروخت میں بھی بیرونی عنصر کا ہاتھ ہے، حالیہ دنوں میں پولیس نے کئی ایسے افرادکو بھی حراست میں لے لیا ہے اور بھاری مالیت کی منشیات کوان کی تحویل سے برآمد کرکے ضبط کرلی ہے۔ منشیات کے ان عنصروں اور سمگلروں کو ان لوگوں کی معاونت بھی حاصل بتائی جارہی ہے جو مختلف بازاروں اور بستیوں کے قریب ریڈہ سجا کر مختلف نوعیت کی اشیاء بشمول پھل پھول ، ریڈی میڈ غذائی اجناس وغیرہ فروخت کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔شبہہ کیا جارہاہے کہ یہ لوگ ان اشیاء میںمنشیات کی ملاوٹ یا ان کی آڑ میں تھوڑی تھوڑی مقدارمیں نشہ آور اشیا ء فروخت کرکے کشمیر ی معاشرے میں زہر پھیلا رہے ہیں۔
خود سرکاری اعداد وشمارات کے مطابق چند حالیہ برسوں میں منشیات کی لت میں مبتلا افراد کی تعداد کئی لاکھ تک پہنچ چکی ہے جن میں زیادہ ترتعداد۱۷؍ سال سے ۳۲؍سال تک عمر کے جوان لڑکوں؍لڑکیوں کی بتائی جارہی ہے۔ نشہ کی خریداری یاحصول کیلئے پیسہ مطلوب ہے،ظاہر ہے عادی شخص اپنی ہربارکی ضرورت کی پیاس بجھانے کیلئے والدین سے تقاضہ مسلسل نہیں کرسکتا، لہٰذا بہت سارے ایسے بھی ہیں جو جرائم کے راستوں پر گامزن ہورہے ہیں، کشمیرکی معاشرتی زندگی کے حال تو حال مستقبل کیلئے یہ ایک سنگین خطرہ کا آغاز سمجھا جارہاہے جس کے سنگین ترین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ یہ وبا بے قابو ہی رہی تو آنے والے محض چند اور برسوںمیں کشمیر تباہی وبربادی کی ایک ایسی دہلیز پر دستک دیتا نظرآئے گا جس کا تصور بھی لرزہ خیز ہے۔
حساس اور ذمہ دار حلقے اس منظرنامہ کو محسوس اور دیکھتے ہوئے یہ خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ آخر کوئی تو ہے جو کشمیر کی اس تباہی اور بربادی کا منتظر ہے اور اس کو آگے بڑھانے اورتقویت پہنچانے کیلئے ہر سطح پر ایڈی چوٹی کا زور لگا رہاہے۔ اپنے تمام تر وسائل، ذرائع ،توانائی اور سرمایہ اس میدان میں جھونک رہا ہے۔
یہ ایک گھمبیر مسئلہ ہے جس کو ابھی اور فوری طورسے نہایت عجلت مگر تمام تر سنجیدگی اور ذمہ داری کے ساتھ ایڈریس کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس آفت کو جڑسے اُکھاڑ پھینکا جاسکے۔سوال یہی ہے کہ پہل کون کرے؟ سرکاری سطح پر منشیات اور مجرمانہ سرگرمیوں کے تعلق سے متعلقہ ایجنسیوں او راداروں کی توسط سے کارروائیاں تو کی جارہی ہیں لیکن حیرت تواس بات پر ہے کہ کشمیر کی سول سوسائٹی سب کچھ دیکھتے اور محسوس کرتے ہوئے بھی بے اعتنا بلکہ تماشائی کا خاموش نظاہرہ کررہی ہے۔ کیااس سول سوسائٹی کی کوئی ذمہ داری نہیں ، کیا یہاں کی سیاسی جماعتوں اور بلند بانگ دعویٰ کرنے والی ان کی لیڈر شپ کی کشمیری معاشرے کے تئیں کوئی حساسیت اور ذمہ داری نہیں، اور بھی کئی ایک ذمہ دار ہیں جو ذمہ دارانہ رول ادا کرسکتے ہیں لیکن ذاتی مادہ پرستی اور ابن الوقتی کے ان کے اندر سرائیت کرچکے ہیں جراثوم نے انہیں بے حس اور بے حرکت مورتی بناکے رکھدیا ہے۔
اگر کشمیر ابھی بھی نہیں سنبھلا تو آنے والے وقتوں میں، خدشہ ہے، کہ اس کی داستان بھی نہیں ہوگی کسی داستان میں!
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

یہ گستاخ سڑکیں

Next Post

ذکا اشرف کا بابر اعظم کو ٹیلی فون، ایشیا کپ سے متعلق گفتگو

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
بابر اعظم کی سنچری، ایک اور سنگ میل عبور

ذکا اشرف کا بابر اعظم کو ٹیلی فون، ایشیا کپ سے متعلق گفتگو

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.