سرینگر//
عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ۷جون بدھ سے شروع ہو رہا ہے۔
پہلی پرواز بدھ کوسرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے جدہ کیلئے روانہ ہوگی۔ حجاج کرام کی روانگی کے حوالے سے حج ہاؤس بمنہ سے بین الاقوامی ہوائی اڈے تک تمام انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔
سرینگر کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر عازمین حج کے آرام دہ سفر کو یقینی بنانے کیلئے خصوصی انتظامات عمل میں لائے گئے ہیں۔
سرینگر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر‘ کلدیپ سنگھ رشی نے کہا کہ عازمین کی آسانی کیلئے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ حج ہاؤس بمنہ میں عازمین کے سامان کی اسکریننگ کے لیے ایک خصوصی چیک ان کاؤنٹر قائم کیا گیا ہے۔ ایسے میں سامان کی اسکریننگ کے بعد حجاج کرام کو ایس آر ٹی سی کی اے سی کوچز کے ذریعے ہوائی اڈے پر لے جایا جائے گا اور ان کے سامان کو الگ سیل بند کنٹینر ٹرکوں میں لے جایا جائے گا۔
رشی نے مزید کہا کہ کسٹم کلیئرنس بھی حج ہاؤس بمنہ میں ہی کی جائے گی تاکہ ہوائی اڈے پر بھیڑ بھاڑ سے بچا جاسکے۔۳۴۰ اے؍ ائر بس سے عازمین حج کو سرینگر کے ہوائی اڈے سے جدہ لے جایا جائے گا۔
ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ حجاج کرام کو ڈیپارچر انٹری گیٹ سے ہوائی جہاز تک لے جانے کے لیے ایئرپورٹ پر ایک علیحدہ راستہ مختص کیا گیا ہے جبکہ احرام باندھنے کیلئے علیحدہ جگہ رکھی گئی ہے جہاں عازمین اپنا احرام باندھ سکتے ہیں۔
رواں برس حج بیت اللہ کیلئے بھارت کے ایک لاکھ ۳۸ ہزار سے زائد عازمین فریضہ حج انجام دینے جا رہے ہیں، جن میں جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے لگ بھگ۱۲ ہزار عازمین بھی شامل ہیں۔
حج کمیٹی کے مطابق ’’گو ائیر لائنز‘‘ سے معاہدے ختم ہونے اور پھر نئی ائیر لائنز ’’سپائس جٹ‘‘ سے نئے سرے سے معاہدہ کی وجہ سے امسال جموں وکشمیر کے عازمین باقی ریاستوں اور یوٹیز کے مقابلے میں دو ہفتے کی تاخیر سے سفر محمود پر رونہ ہو رہے ہیں۔
حج۲۰۲۳کے لیے عازمین کو سعودی ریال فرام کرنے کے عمل کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔ حج بیت اللہ پر جانے والے عازمین کو وہاں روزانہ کے خرچے کی خاطر استعمال ہونے والے مطلوبہ سعودی ریال کا بندوبست روانگی سے قبل از خود کرنا ہوگا۔