نئی دہلی//
سپریم کورٹ نے شمال مغربی دہلی کے فساد زدہ جہانگیر پوری علاقے میں شروع کی جا نے والی انسداد تجاوزات مہم پر بدھ کو روک لگا دی ۔چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس کرشن مراری اورجسٹس ہیما کوہلی کی بنچ نے سینئر وکیل دشینت دوے اور کپل سبل کے خصوصی ذکر پر صورت حال جوں کی توں برقرار رکھنے کا حکم دیا بینچ نے کہا، ’’ہم اس معاملے کو جمعرات کے روزفہرست بند کریں گے جہانگیر پوری علاقے میں 16 اپریل کو ہنومان جینتی پرنکالی گئی شوبھا یاترا کے دوران دو گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئی تھیں۔
قابل ذکرہے کہ کشیدگی کے درمیان، بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکمرانی والی شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن نے علاقے میں انسداد تجاوزات مہم کا اعلان کیا تھا۔
ادھر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ دہلی میں بلڈوزر سے غریبوں اور اقلیتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور آئین کا قتل کیا گیا ہے مسٹر گاندھی نے ٹویٹ کیاکہ یہ ہندوستان کی آئینی اقدار کی خلاف ورزی ہے۔ حکومت نے غریبوں اور اقلیتوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کے بجائے بی جے پی کو ان کے دلوں سے نفرت نکالنی چاہیے غور طلب ہے کہ ہنومان جینتی کے دن دہلی کے جہانگیرپوری علاقے میں اقلیتی برادری کے لوگوں نے مبینہ طور پر ہنومان کے عقیدت مندوں پر پتھراؤ کیا جو جھانکی نکال رہے تھے۔ حکومت نے بدھ کو اسی علاقے میں بلڈوزر کے ذریعے غیر قانونی تعمیرات کی توڑ پھوڑ کی جہاں پتھراؤ کیا گیا تھا۔اس بلڈوزر کارروائی پر کافی سیاست چل رہی ہے اور کانگریس، بی جے پی اور عام آدمی پارٹی ایک دوسرے پر الزامات لگا رہی ہیں۔