نئی دہلی// اگلے پانچ سے سات سال میں، ہندوستانی ریلوے 30 ہزار کلومیٹر سے زیادہ کے راستوں پر سیمی ہائی اسپیڈ یعنی 160 سے 180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑیاں چلانے لگے گی اور اس سے 200 سے زائد بڑے شہروں کے درمیان کا سفر کا وقت کم ہوگا۔
ریلوے ، مواصلات، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مرکزی دفتر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے نو سالہ دور میں اپنی وزارتوں کے کام کاج کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں یہ معلومات دی۔
مسٹرویشنو نے کہا کہ پچھلے نو سال میں ہندوستانی ریلوے کی تصویر بہت بدل گئی ہے ۔ ملک میں 140 کروڑ کی آبادی میں سے متوسط طبقے اور کم آمدنی والے طبقے کے لوگوں کے لیے ریل ٹرانسپورٹ سفر کا اہم ذریعہ ہے ۔ ہر سال 800 کروڑ مسافر ریل سے سفر کرتے ہیں ۔ ریلوے اسٹیشنوں، ٹرینوں اور تمام ریلوے احاطے میں صفائی ستھرائی کی سہولت دستیاب ہے ۔ تقریباً تمام گاڑیوں میں بائیو ٹوائلٹ لگائے گئے ہیں۔ ٹرینیں وقت پر چلنا شروع ہو گئی ہیں۔ آئی ٹی سسٹم میں وسیع تبدیلیوں سے ٹکٹ ملنے میں کافی آسانی ہوگئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نو برسوں میں ملک میں 37 ہزار کلومیٹر لائنوں کو برقی کیا گیا ہے ۔ ملک میں 90 فیصدپٹریوں پربرق کاری ہوچکی ہے جس سے لاکھوں لیٹر ڈیزل کی بچت ہوئی ہے اور گاڑیوں کی رفتار بڑھ گئی ہے ۔ نئے ٹریک بچھانے کی رفتار بھی 4 کلومیٹر فی دن سے بڑھ کر 14 کلومیٹر فی دن ہوگئی ہے ۔ نو سال میں تقریباً 5,200 کلومیٹر نئی لائنیں بچھائی جا چکی ہیں جن میں سے تقریباً 7,000 کلومیٹر گزشتہ سال میں بچھائی جا چکی ہیں۔ یہی نہیں، ریلوے مال برداری میں اپنے حصہ داری بڑھاکر ملک میں لاجسٹک لاگت کو کم کرنے کی کوششیں بھی کر رہی ہے ۔