ممبئی// گزشتہ سال کورونا کی وجہ سے کچھ دنوں تک آئی پی ایل ملتوی ہوجانے کے بعد دنیش کارتک انگلینڈ گئے اور اپنے کمنٹری کیریئر کا باقاعدہ آغاز کیا۔
اس دوران لوگ ان کے ہم عصر تجزیوں، درمیان میں کئے گئے مزاق اوران کی تازہ آواز سے متاثر بھی ہوئے۔ تاہم، انہوں نے بار بار زور دے کر کہا کہ وہ کم ازکم 2023 تک ہندوستان کے لیے محدود اوورز کی کرکٹ ورلڈ کپ کھیلنا چاہتے ہیں۔
یہ کہنا آسان ہے، لیکن کارتک نے اپنے لیے ایک مشکل ہدف مقررکیاتھا۔ خاص طور پرتب جب آپ پریکٹس کرنےکے بجائے رنگین شرٹ پہن کر انہیں کھلاڑیوں کا انٹرویو کررہے ہوں، جن کے ساتھ آپ کھیلناچاہتے ہیں۔ ہندوستان میں ایسے لوگوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا۔ اس لیے کارتک کو اپنے کھیل کے علاوہ اپنی سنجیدگی کو بھی ثابت کرناتھا۔
آئی پی ایل کے اس سیزن کے چھ میچوں میں کارتک نے اپنی سنجیدگی کوبھی ثابت کیا ہے۔ اس دوران انہوں نے 210 کے اسٹرائیک ریٹ اور 197 کی اوسط سے رنز بنائے ہیں اور دو بار پلیئر آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ انہوں نے بارباریہ دہرایا کہ وہ ہندوستان کے لیے کھیلنا چاہتے ہیں۔
دہلی کے خلاف میچ میں 34 گیندوں پر 66 رنز بنانے کے بعد کارتک نے کہا، ‘میں تسلیم کروں گا کہ میں یہاں ایک بڑے ہدف کے لیے ہوں۔ میں ٹیم انڈیا میں واپسی کے لیے سخت محنت کر رہا ہوں۔ میرا مقصد اپنے ملک کے لیے کچھ خاص کرنا ہے۔ یہ (آئی پی ایل) اس سفر کا ایک حصہ ہے۔ میں وہ سب کر رہا ہوں جس سے میں ہندوستانی ٹیم کا حصہ بن سکوں۔ یہ اسی سمت میں ایک قدم ہے۔”
فنشر کے کردار کے بارے میں کارتک کا کہنا ہے کہ یہی کرداروہ ٹیم انڈیا کے لیے بھی ادا کر سکتے ہیں۔ انہیں آرسی بی کی ٹیم مینجمنٹ نے اس کردار کے لیے پوری چھوٹ دی ہے۔ یہ ایک بہت اہم اور بااثر کردار ہے، جس میں آپ کو کم گیندیں کھیل کر بھی ایک فیصلہ کن کردار ادا کرنا پڑتا ہے۔