واشنگٹن//
امریکا کے ایک دفاعی عہدہ دار نے کہا ہے کہ یوکرین کومہیا کیے گئے ہائی ٹیک پیٹریاٹ فضائی دفاعی نظام کو نقصان پہنچا ہے لیکن وہ اب بھی کام کر رہا ہے۔
عہدہ دار نے خبررساں ادارے اے ایف پی کوبتایا کہ پیٹریاٹ سسٹم بدستور فعال ہے اوراس کے قریب غیرشناختہ میزائل کے گرنے سے ہونے والے نقصان کا ابھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل یوکرین کی فضائیہ کے ترجمان یوری اگناٹ نے کہاتھا کہ پیٹریاٹ میزائل نظام بالکل ٹھیک ہے۔تاہم انھوں نے یہ بتانے سے انکارکردیا کہ آیا جدید ترین نظام کو کوئی نقصان پہنچا ہے یانہیں۔اگناٹ نے اے ایف پی کو بتایا:’’پیٹریاٹ سروس میں ہے۔سب ٹھیک ہے‘‘۔
یوکرین کو امریکی ساختہ پیٹریاٹ میزائل سسٹم کی پہلی کھیپ اپریل میں ملی تھی۔معاہدہ شمالی اوقیانوس کی تنظیم نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینزاسٹولٹن برگ نے تب بتایا تھا کہ جرمنی اور امریکادونوں نے یوکرین کومیزائل بیٹریاں مہیّا کی ہیں۔
روسی وزارت دفاع نے منگل کو یہ اطلاع دی تھی کہ اس کی افواج نے یوکرینی دارالحکومت کیف میں پیٹریاٹ سسٹم کو کنزال ہائپرسونک میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔دوسری جانب یوکرین نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ فضائی دفاع نے روس کے چھے ہائپرسونک میزائل مار گرائے ہیں لیکن روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے اس دعوے کو مسترد کردیاتھا۔
واضح رہے کہ روسی صدر ولادی میرپوتین نے 2018 میں کنزال میزائل کی نقاب کشائی کی تھی اور اسے ’’ایک مثالی ہتھیار‘‘قرار دیا تھاجسے روکنا انتہائی مشکل ہے۔
یوکرین نے بارہا امریکا اور اس کے مغربی اتحادیوں سے ہائی ٹیک میزائل سسٹم مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ شہریوں اوربنیادی ڈھانچے کو روس کے میزائل حملوں سے بچانے میں مدد مل سکے۔
امریکی فرم رے تھیون کاتیارکردہ ایم آئی ایم-104 پیٹریاٹ زمین سے فضا میں مارکرنے والا میزائل سسٹم ہے۔اسے ابتدائی طورپربلند پرواز کرنے والے طیاروں کو روکنے کے لیے تیارکیا گیا تھا لیکن 1980 کی دہائی میں ٹیکٹیکل بیلسٹک میزائلوں کے نئے خطرے پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے اس میں ترمیم کئی گئی تھی اورامریکا نےاس کو پہلی خلیجی جنگ میں عراق کے روسی ساختہ اسکڈمیزائلوں کے خلاف لڑائی میں استعمال کیا تھا۔