تل ابیب//
وائٹ ہاؤس نےکہا ہے کہ اس کی فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پرکل منگل کو ہونے والے اسرائیلی فضائی حملوں اور ان کے نتیجے میں اسلامی جہاد تحریک کے رہ نماؤں کی ہلاکت پر گہری نظر ہے۔
وائٹ ہاؤس کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ ان اطلاعات سے آگاہ ہیں کہ حملوں میں دس عام شہریوں کی افسوسناک اموات ہوئی ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے تمام محاذوں پر جوابی کارروائی کا عزم کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے غزہ میں کشیدگی کے بعد تمام فریقین سے کشیدگی کو روکنے اور تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔ تاہم ساتھ ہی امریکا نے حسب روایت اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کی ہے۔
واضح رہے کہ کل منگل کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی پر بمباری میں خواتین اور بچوں سمیت 15 افراد مارے گئے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں اسلامی جہاد کےعسکری ونگ سرایا القدس کے تین سینیر بھی شامل ہیں۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ "ہم تمام فریقین سے کشیدگی کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں”۔ اسرائیلی فوجی آپریشن میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کا حوالہ دیتے ہوئے ترجمان نے اسرائیل کے ساتھ امریکا کی "غیر متزلزل” حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو حق حاصل ہے کہ وہ خود کو اور اپنے لوگوں کو دہشت گرد گروہوں کےراکٹ حملوں سے محفوظ رکھے”۔منگل کی سہ پہر اسرائیل نے جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مشرق میں توپ خانے سے گولہ باری کی۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے جنوبی غزہ میں ایک سیل کو نشانہ بنایا جو ٹینک شکن میزائل داغنا چاہتا تھا۔ غزہ کی پٹی کے شہری دفاع نے اعلان کیا ہے کہ خان یونس میں القرارہ کے مشرق میں ایک کار پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دو فلسطینی ہلاک ہو گئے۔
جنوبی غزہ کی پٹی میں القدس بریگیڈز کے میزائل یونٹ کے سربراہ خالد الفرا کے قتل کی بھی اطلاعات ہیں۔
منگل کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے تل ابیب میں کابینہ کے اجلاس سے قبل سلامتی کی صورتحال کا ایک توسیعی جائزہ اجلاس منعقد کیا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ "میں نے فوج کو ملٹی فرنٹ جنگ کے لیے تیار رہنے کی ہدایات دی ہیں۔ جو بھی اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا ہم اسے سزا دیں گے۔”
اس سے قبل گذشتہ روز حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا تھا کہ ان کی جماعت اسرائیلی حملے کا اسلامی جہاد کے ساتھ مل کر جواب دے گی۔
قاسم نےزور دے کر کہا کہ حماس مشترکہ آپریشنز روم میں موجود ہے جو اس جرم کا جواب دینے کے لیے آپریشنز کی قیادت کرتا ہے۔”