سرینگر/۹ مئی
آج سرینگر میں ایک اہم سیکورٹی جائزہ اجلاس منعقد ہوگا جس کی صدارت مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا کریں گے جبکہ مرکزی زیر انتظام علاقہ کے اعلیٰ سیکورٹی حکام اجلاس میں شرکت کریں گے۔
آئندہ G-20 پروگراموں کے انتظامات، امرناتھ یاترا، پونچھ اور راجوری میں حالیہ حملوں کے علاوہ دہشت گردی اور امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر سیکورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کے ایک سینئر عہدیدار کے حوالے سے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ آج سری نگر میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہوگی۔ ”مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا اور ڈائریکٹر انٹیلی جنس بیورو نئی دہلی سے سری نگر کے لئے پرواز کر رہے ہیں۔ میٹنگ کی صدارت بھلا کریں گے۔“
اس میں پولیس کے اعلیٰ حکام بشمول پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ، کشمیر اور جموں کے اے ڈی جی پیز، وجے کمار اور مکیش سنگھ، 15 اور 16 کور کے جی او سی، آئی جی پیز شامل ہیں۔ میٹنگ میں سی آر پی ایف اور بی ایس ایف کے علاوہ مختلف انٹیلی جنس ایجنسیوں کے افسران شرکت کریں گے۔
جہاں تک ایجنڈے کا تعلق ہے، عہدیدار نے کہا کہ میٹنگ میں 22 مئی سے 24 مئی تک سری نگر میں ہونے والے G-20 پروگراموں اور امرناتھ یاترا کے لئے کئے جانے والے سیکورٹی انتظامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور انہیں حتمی شکل دی جائے گی۔
یہ پہلا موقع ہوگا جب G-20 ایونٹس سری نگر میں ہندوستان کی صدارت میں منعقد ہوں گے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے پہلے ہی کہا ہے کہ یہ تقریب جموں و کشمیر کی سیاحتی صلاحیت کو ظاہر کرنے اور یو ٹی کی سیاحت کو عالمی سطح پر دھکیلنے کا ایک بہترین موقع تھا، جو کہ خطے کی کل معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔
ایم ایچ اے کے ذرائع نے بتایا کہ G-20 ایونٹس کے لئے سیکورٹی پلان کے علاوہ، آج کی میٹنگ امرناتھ یاترا کے لئے منصوبہ تیار اور حتمی شکل دے گی۔
کشمیر میں سیکورٹی گرڈ نے پہلے ہی ایک سیکورٹی پلان تیار کر لیا ہے اور ذرائع کے مطابق آج کی میٹنگ میں اس کی پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کی جائے گی۔
منصوبے کے مطابق جھیلوں اور ندیوں کو MARCOS کے حوالے کر دیا جائے گا جبکہ NSG کو پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (SoG) کے ساتھ G-20 ایونٹس کے لیے فول پروف سکیورٹی کے لیے تعینات کیا جائے گا جو کہ ہونے والے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آج کی میٹنگ شاہراہوں پر حفاظتی انتظامات کو بھی حتمی شکل دے گی اور G-20 ایونٹ میں خلل ڈالنے کے لیے عسکریت پسندوں کے کسی بھی ممکنہ حملے/حملوں کو ناکام بنانے کے لیے جوابی حکمت عملی کو بھی حتمی شکل دے گی۔
اے ڈی جی پی کشمیر وجے کما نے حال ہی میں کہا ہے کہ سیکورٹی گرڈ نے عسکریت پسندوں کی تمام ممکنہ بولیوں کو روکنے کے لیے ایک حکمت عملی تیار کی ہے جس میں ڈرون حملے، گاڑیوں سے پیدا ہونے والے آئی ای ڈی اور فدائین حملوں کے علاوہ گرینیڈ حملے شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آج کی میٹنگ میں پونچھ اور راجوری میں حالیہ حملوں پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا جس میں پانچ پیرا ٹروپرز سمیت دس فوجیوں کی جانیں گئیں۔
یاد رہے کہ سری نگر میں ہونے والے G-20 ایونٹس سے قبل جموں و کشمیر بھر میں سیکورٹی گرڈ ہائی الرٹ پر ہے۔