سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے سرینگر میں جی۲۰؍اِجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔
میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر ، سیکرٹری مرکزی وزارتِ سیاحت اروند سنگھ ( بذریعہ ورچیول موڈ ) ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ آر کے گوئیل ،ڈی جی پی دِلباغ سنگھ ، جی۲۰ کے سپیشل سیکرٹری اور جوائنٹ سیکرٹریوں کے علاوہ دیگر سینئر اَفسران نے شرکت کی۔تمام شراکت داروں کے تعاون سے آئندہ ایونٹ کو کامیاب بنانے کے مقصد سے منعقد ہونے والی میٹنگ میں تیاری کے مختلف پہلوئوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ جی۲۰ ملک کیلئے فخر کی بات ہے ۔ ہمیں سرینگر میں جی۲۰میٹنگ کے کامیاب اِنعقاد کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس کوششیں کرنی چاہئیں۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے محکموں سے کہا کہ وہ اِس تاریخی موقع کو یاد گار بنانے کیلئے جوش و خروش سے اَپنا حصہ اَدا کریں۔
ایک سرکاری عہدیدار کاکہنا ہے کہ مرکزی عہدیداروں کے علاوہ بین الاقوامی مندوبین کی ایک بڑی تعداد اس تقریب میں شرکت کر سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صرف چین ہی اس تقریب سے محروم ہو سکتا ہے جیسا کہ اس نے اروناچل پردیش اور لداخ میں کیا تھا۔ تاہم، چین کو کسی دوسرے رکن ملک کی طرف سے کوئی حمایت نہیں ملی ہے۔
حکومت نے جی ۲۰؍ ایونٹ کے تمام انتظامات کو تقریباً حتمی شکل دے دی ہے، اب وہ بین الاقوامی مندوبین کے لیے فول پروف سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
عہدیدار کاکہنا تھا’’جی۲۰؍ایونٹ کیلئے سیکورٹی ایک بڑا مسئلہ نہیں ہوسکتا ہے۔مسئلہ یہ ہے کہ عسکریت پسند جی ۲۰ تقریب سے قبل دیگر مقامات پر حملے کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں تاکہ وہ پریشانی پیدا کر سکیں جس طرح انہوں نے پونچھ ضلع کی مینڈھر تحصیل میں بھٹہ ددوریاں میں ایک فوجی گاڑی کو نشانہ بنا کر کیا تھا جس میں فوج کے پانچ فوجیوں نے اپنی جانیں قربان کی تھیں اور ایک دوسرے کو نشانہ بنایا تھا۔ ایک زخمی ہوا،‘‘
عہدیدارنے مزید کہا کہ عسکریت پسندوں کے ایسے تمام مذموم عزائم کے لیے حفاظتی انتظامات پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔