سرینگر//
شمالی ضلع بارہمولہ کے گوشہ بگ پٹن میں جمعے کی شام کو مشتبہ جنگجوؤں نے ایک سرپنچ کو گولی مار کر ہلاک کردیا ۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مشتبہ جنگجوؤں نے جمعے کی شام کو نمازمغرب کے بعد گوشہ بگ پٹن میں سرپنچ ‘منظور احمد بنگرو پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہوا۔
ذرائع نے کہا کہ زخمی سرپنچ کو فوری طورپر نزدیکی ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اُنہیں مردہ قرار دیا۔
سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے ‘ تاہم بظاہر حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔
دریں اثنا پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ گوشہ بگ پٹن میں جمعے کی شام کو ملی ٹینٹوں نے مقامی سرپنچ (آزاد ممبر ) پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اُس کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی ہے ۔
وادی کشمیر میں مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران اور کارکنوں کی شکایت ہے کہ انہیں سیکورٹی فراہم نہیں کی جارہی ہے ۔ بعض کی یہ بھی شکایت ہے کہ ان کے ساتھ سیکورٹی اہلکار مامور تھے لیکن پی ڈی پی، بی جے پی اتحاد ختم ہونے کے بعد ان سے یہ سیکورٹی واپس لی گئی۔
اس دوران اپنی پارٹی کے ایک ترجمان نے گوش بُگ پٹن بارہمولہ کے آزاد سرپنچ منظور حمد بنگرو پر قاتلانہ حملہ کی مذمت کی ہے جس سے اُن کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی۔
یہاں جاری ایک بیان میں ترجمان نے کہاکہ خونریزی سے کبھی امن قائم نہیںہوسکتا اور ہرطرح کے تشدد پر روک لگانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر نے کئی برسوں سے قتل وغارت کی مار جھیلی ہے اور کشمیر کے لوگوں کو حقیر مفادات کی خاطر ظلم وجبر کا نشانہ بنایاگیااور عوام کو بلی کا بکرا بنایاجارہاہے۔
ترجمان نے منظور احمد بنگرو کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے سوگواران ِ کنبہ کے ساتھ دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے قصور واروں کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔