خرطوم/۲۱؍اپریل
سوڈانی فوج کے کمانڈر جنرل عبدالفتاح البرہان نے کہا کہ سوڈانی لوگ آزادانہ نقل و حرکت کر سکیںاس لیے وہ وہ جنگ بندی کے خواہاں ہیں۔
برہان نے الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل کو بتایا، "ریپڈ سپورٹ فورسز (ایچ ڈی کے) کے ساتھ جنگ بندی کے بارے میں بات کرنا ممکن نہیں ہے جو ہر طرف پھیل رہی ہے اور اہم تنصیبات پر قبضہ کر رہی ہے۔ ان بدقسمت واقعات کی وجہ جو ہم اب دیکھ رہے ہیں، وہ ایچ ڈی کے ہیں۔ جس نے تصادم شروع کیا۔ ہماری افواج اب بھی دفاعی انداز میں ہے۔
اس بات کا دفاع کرتے ہوئے کہ HDK نے اہم سہولیات کو نشانہ بنا کر اور رائے عامہ بنانے کی کوشش کر کے ریاست کے خلاف متحرک ہونا شروع کیا، برہان نے زور دے کر کہا کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ تنازعات بستیوں تک پھیلے، کہ سب سے واضح جھڑپیں دارالحکومت کے خرطوم ہوائی اڈے کے ارد گرد ہوئی ہیں لیکن ملک کی باقی 18 ریاستیں فوج کے کنٹرول میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ HDK کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت نہیں کریں گے کیونکہ وہ قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں اور باغی ہیں، برہان نے کہا، "HDK کے ساتھ دوبارہ سیاست پر بات کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ سوڈان میں سیاسی عزائم کی وجہ سے کوئی خانہ جنگی نہیں ہوگی۔ محدود تعداد میں لوگ۔ دسمبر 2022 سے پہلے HDK اپنے عہدوں پر واپس آجائے۔ اس بارے میں کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔دوسری جانب ایچ ڈی کے نے اعلان کیا ہے کہ وہ تعطیل کے پہلے دن سے 72 گھنٹے کی جنگ بندی پر عمل درآمد کریں گے۔
ایچ ڈی کے کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر دیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ "جنگ بندی عید الفطر کے موقع پر ہے۔ شہریوں کے انخلاء کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر راہداری کھولنے اور انہیں اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید منانے کی اجازت دینے کے لیے، 72 گھنٹے کی مکمل جنگ بندی ہوگی۔ عید کے پہلے دن مقامی وقت کے مطابق 06:00بجے سے شروع ہو کر اس پر عمل کیا جائے گا۔