نئی دہلی// کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت صنعتکار گوتم اڈانی کو بدعنوانی کیہر آنچ سے بچانے کی کوشش کر رہی ہے اس لیے بینکوں کا 7000 کروڑ روپے ہضم کرنے والے اڈانی کے سمدھی اور مفرور تاجر جتن مہتا کااب تک کوئی ایک بال بھی نہیں باکا کر سکا۔
کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینت نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا،اڈانی کے سمدھی جتن مہتا بھگوڑے ہیں اور وہ ملک کے بینکوں کو 7000 کروڑ کا دھوکہ دے کر بھاگ چکے ہیں لیکن اڈانی کے سمدھی ہونے کی وجہ سے جتن مہتا کے خلاف مودی حکومت کی کارروائی ‘نیل بٹے سناٹا’ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس تاجر نے بینکوں سے ‘لیٹر آف کریڈٹ’لے کر ایکناٹک رچایا۔ اس کے تحت پھر سونا درآمد کرنے کے بعد زیورات بنائے اور ان زیورات کو برآمد کیا۔ دلچسپ بات ہے کہ جتن نے زیورات کو اپنی ہی 13 کمپنیوں کو برآمد کیا اور پھرپیسہ ڈوبنے کی بات کی۔ سچائی یہ ہے کہ پیسہ ڈوبا نہیں بلکہہضم کیاگیا تھا۔
ترجمان نے کہا، مونٹیروسا گروپ کی کمپنیاں مبینہ طور پر ان شیل کمپنیوں میں پیسہ ڈال رہی ہیں جہاں سے پیسہ اڈانی کے پاس جاتا ہے ۔ مونٹیروسا گروپ کا تعلق اڈانی کے سمدھی جتن مہتا سے جڑے ہیں اس لیے حکومت سے پوچھنا ضروری ہے کہ ان شیل کمپنیوں میں 20,000 کروڑ کس کے ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ سی بی آئی نیجتن مہتا کے معاملے میں تین سال پہلے کی گئی شکایت پر مقدمہ کیوں درج نہیں کیا؟ اڈانی کے سمدھی جتن مہتا کوکونابچا رہا ہے اور اس بھگوڑے کاروباری کے خلاف سرکاری ایجنسیاں خاموش کیوں ہیں؟جتن اور ان کی بیوی کو کس نے بھاگنے دیا اور کیا اڈانی کی شیل کمپنیوں میں 20,000 کروڑ روپے کیا جتن کی شیل کمپنیوں سے آئے ہیں؟