بدھ, مئی 14, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

ہند پاک تعلقات امن کے تناظرمیں

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-04-15
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

سابق سفارت کار اور پاکستان میں ہندوستان کے ہائی کمشنر ایس کے لامبا(مرحوم) کی یاد داشتوں پر مبنی تصنیف’’ امن کی تلاش… ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کے تناظرمیں‘‘ کی رسم رونمائی ہوئی ہے ۔ کتاب میں درج معاملات کے حوالہ سے مختلف تبصرے ،تجزیے، ردعمل وغیرہ کی صورت میں سامنے آرہے ہیں جبکہ بحیثیت مجموعی یادداشتوں پر مبنی اس کتاب کو خزانہ کے مترادف قرار دے کر اس کی پذیرائی کی جارہی ہے۔
کتاب کی رسم رونمائی کی ایک تقریب پر کئی سابق سفارت کاروں اور کچھ دیگر اہم شخصیات نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ کچھ عرصے سے منقطع تعلقات کی بحالی کی سمت میں پہل کرے، تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان عوامی سطح پر رابطے بحال ہوسکیں اور ویزا سہولیات میں بھی آسانی آسکے۔ کچھ مقررین نے خیال ظاہر کیا کہ پاکستان فی الوقت اپنی تاریخ کے ابتر معاشی حالات سے جھوج رہا ہے جبکہ سیاسی ودیگر بحران بھی کچھ کم نہیں۔ پاکستان اس حالت سے مزید جھوجھتا رہا تو وہ خطے کے لئے مستقبل کے حوالہ سے نئے درد سروں کا بھی موجب بن سکتا ہے۔ ا س مرحلہ پر کاروبار اور تجارت کی بحالی کی سمت میں اقدامات اُٹھاکر پاکستان کو اس معاشی زبوں حالی پرقابو پانے میں سہولیت فراہم کی جاسکتی ہے۔
بہرحا ل تعلقات کیسے بحال کرنے ہیں، یا نہیں کرنے ہیں یا اگر کرنے ہیں تو ان کی بحالی کیلئے کیا کچھ تحفظات ہوسکتے ہیں یہ حکومت کی صوابدید پر منحصر ہے۔ سول سوسائٹی زیادہ سے زیادہ مشورہ دے سکتی ہے حتمی فیصلہ کا اختیار حکومت کے ہاتھ میںہے۔
سابق سفارت کار نے اپنی کتاب میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان درپردہ سفارت کاری کے کئی پہلو کا حوالہ دیا ہے اور کہا ہے کہ کس طرح دونوں ملکوں نے درپردہ سفارت کاری کے حوالہ سے کشمیر پر ایک جامعہ روڈ میپ پر اتفاق کیا تھا چونکہ مذاکرات کوئی حتمی اتھارٹی نہیں تھے لہٰذا اس کو معاہدہ کی صورت دینے کیلئے حکومتوں کو پیش کیاگیا۔ سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے دستخط کرنے یا دوسرے الفاظ میں منظوری دینے کی بجائے فائل اس تحریر کے ساتھ واپس کردی کہ الیکشن کے بعد جووزیراعظم مقرر ہوگا فیصلہ اسی پر چھوڑا جانا چاہئے۔
کتاب کے مطابق پاکستان پر جنرل پرویز مشرف کی حکمرانی تھی اور بحیثیت چیف آف آرمی کے وہ اس معاہدے (اتفاق) پر متفق تھے۔ لیکن اسی دوران ان پر دبائو آیا کہ وہ آرمی سربراہ کے عہدے سے دستبردار ہوجائیں جس کے نتیجہ میں جنرل کیانی پاکستان کے فوجی سربراہ بن گئے۔ جنرل کیانی نے انکار کرکے اس پیش رفت کو سبوتاژ کردیا۔ اس طرح دونوں ملکوں کے درمیان درپردہ سفارت کاری کے توسط سے جواتفاق رائے باالخصوص کشمیر پر ہوا تھا وہ کھٹائی میںپڑگیا۔
مرحوم سفارت کار نے اپنی اس یادداشت میںیہ انکشاف بھی کیا ہے کہ جب نریندرمودی وزیراعظم منتخب ہوئے توانہوں نے ان کے ساتھ اس سارے معاملہ پر بات کی اور تفصیلات جاننا چاہی۔ وزیراعظم نریندرمودی کچھ عرصہ تک اس درپردہ مشن کو آگے بڑھانے کی خواہش رکھتے تھے چنانچہ ایس کے لامبا سے کہا گیا کہ وہ اپنے مشن کو جاری رکھیں لیکن اسی دوران حکمت عملی میں تبدیلی آئی اور معاملہ آگے نہ بڑھ سکا۔
مرحوم سفارت کار کی کتاب میںدرج حوالہ جات سے قطع نظر یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان نہ صرف سفارتی تعلقات فی الوقت کم ترین درجے پر ہیں بلکہ مسلسل کھٹائی میں ہیں۔ مختلف امورات کو لے کر دونوں ملکوں کے درمیان نہ صرف براہ راست بیانات اور جوابی بیانات کی جنگ جاری ہے بلکہ مختلف عالمی فورموں میں بھی یہ جاری ہے ۔ اعتراضات او رجوابی اعتراضات کا نہ ختم ہونے جارہا سلسلہ بھی جاری ہے۔
اس حوالہ سے تازہ ترین اعتراض جو پاکستان کی طرف سے اُٹھایا گیا وہ سرینگرمیںاگلے ماہ جی ۔۲۰ کانفرنس کے انعقاد کے تناظرمیں ہے۔ نئی دہلی نے پاکستان کے اِس اعتراض کو مسترد کردیا ہے جبکہ وزیرخارجہ شیو شنکرنے اپنے ایک تازہ ردعمل میںیہ واضح کردیا ہے کہ موجودہ بھارت وہ بھارت نہیں جو کبھی کسی زمانے میں ہوا کرتا تھا ۔ ان کا یہ ردعمل پاکستان کی طرف سے بعض حالیہ بیانات اور اعتراضات کے تناظرمیں سامنے آیاہے۔ لیکن اس کے باوجود نئی دہلی بار بار اس بات کوواضح کرتی چلی آرہی ہے کہ وہ اپنے تمام ہمسایوں باالخصوص پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے لیکن پاکستان کوا س کیلئے سرحدی دراندازی اور دہشت گردوں کی اعانت ختم کرنی ہوگی۔پاکستان اس کیلئے تیار نہیں۔
برعکس اس کے پاکستان اپنا یہ نظریہ بار بار آگے لارہاہے کہ بھار ت نے کشمیر میںتین سال قبل اگست میںجو اقدامات اُٹھائے ہیں انہیں کا لعدم قراردیاجائے۔ اور اگر بھارت ایسا نہیں کرتا تو اس کے ساتھ تعلقات استوار نہیں ہوسکتے۔
پاکستان کے اس موقف سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ وہ ۱۹۴۷ء کی قید میں ہے، اور ۱۹۴۷ء میںجو نریٹو اس نے وضع کرکے اختیار کیاتھا اُس نریٹو کو اپنے پیچھے چھوڑنے کیلئے تیار نہیں۔ اس نریٹو کو جذبات کی چادر پہنائی گئی ہے ، اس نریٹو کو لے کر اپنے کروڑوں عوام کے جذبات اور احساسات کو بھڑکا کر سیاسی الو سیدھا کرنے کی مسلسل سعی لاحاصل کاہی راستہ اختیار کیاجارہاہے۔ بھلے ہی اس سے پاکستان کی بحیثیت مجموعی کوئی خدمت نہ ہوتی ہو اور نہ ہی یہ نریٹو پاکستان کے سیاسی معاشی اور دوسرے شعبوں کے حوالوں سے کسی مفادات کو کوئی تقویت پہنچارہاہے۔
بہرحال ملک کے کچھ سابق سفارت کاروں نے رسم رونمائی کے موقعہ پر جو مشورے دیئے ہیں یا جو کچھ مطالبات کئے ہیں وہ بلاضرر بھی ہیں اور قابل غور بھی ہیں۔ حکومت مناسب سمجھیں تو ان پر غور کرسکتی ہے، سفارت کاروں کی یہ تجویز کہ بھلے ہی حکومتی سطحوں پر تعلقات معمول پر فی الوقت نہ آسکیں لیکن دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان ویزا سہولیات کے تناظرمیں آوا جاہی سے کوئی نقصان نہیں ہوگا اور نہ ہی کاروبار اور تجارتی تعلقات کو پھر سے شروع کرنے سے کسی قسم کی مشکل اُبھر سکتی ہے۔ یہ سفارت کار عوامی سطح پر رابطوں کی بحالی پر بظاہر اس لئے بھی زور دے رہے ہیں کہ دونوں ملکوں کے عوام کی یہی چاہت ہے کہ وہ آپس میں رابطوں میں رہے۔ تازہ ترین مثال دبئی میں ملک کے سرکردہ بزنس مین امبیانی کے بیٹے کی سالگرہ تقریب پر پاکستانی گلوکاروں…راحت فتح علی خان اور عاطف اسلم کی شرکت ہے جو اس بات کو واضح کرتی ہے کہ اگر عوام سے عوام کے درمیان تعلقات میں رخنہ نہ ہوتا تو یہ تقریب ممبئی میںہی منعقد ہوسکتی تھی۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

چندہ

Next Post

ماہ صیال:مکہ کے ہوٹلوں میں بکنگ کا تناسب بلند ترین سطح پر‘۱۰۰ فیصد تک پہنچ گیا

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
سعودی عرب کا۲۰۲۳ میں قبل ازکووِڈ۱۹تعدادکے مساوی عازمینِ حج کی میزبانی کا اعلان

ماہ صیال:مکہ کے ہوٹلوں میں بکنگ کا تناسب بلند ترین سطح پر‘۱۰۰ فیصد تک پہنچ گیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.