نئی دہلی// کانگریس نے کہا کہ کئی ریاستوں کے گورنر رہے ستیہ پال ملک نے 300کروڑ کی رشوت کے ایک معاملے کا انکشاف کرتے ہوئے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) لیڈر رام مادھو کا نام لیا ہے اور وزیر اعظم کو اس معاملے میں ان کے (مسٹر مادھو کے ) خلاف فوری کاروائی کرنی چاہئے ۔
کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے منگل کویہاں پارٹی ہنڈ کواٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پہلے مسٹر ملک نے آر ایس ایس لیڈر کہہ کر اپنی بات کہی تھی لیکن اب انہوں نے ایک تازہ انٹرویو میں اس لیڈر کا نام رام مادھو بتایا ہے ۔ مسٹر مادھو آر ایس ایس کے لیڈر اور مسٹر مودی کے قریبی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس انکشاف میں اگر سچائی نہیں ہے تو مسٹر مادھو کو مسٹر ستیہ پال ملک پر ہتک عزت کا مقدمہ کرنا چاہئے اور اگر نہیں کرتے ہیں تو مسٹر مودی فورا ان کے خلاف کاروائی کرنی چاہئے ۔
مسٹرکھیڑا نے سوال کیا کہ سابق گورنر کے انکشاف پر بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھوکے گھر پرانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی) کے افسران کیوں نہیں آئے جب کہ جموں کشمیر کے گورنر رہتے ہوئے مسٹر ملک نے اکتوبر2021میں نام لئے بغیر انکشاف کیاتھا کہ آر ایس ایس کے ایک اہم لیڈر نے ‘انبانی’ سے متعلق دو فائلیں منظور کرانے کے لئے 300کروڑ روپے کی رشوت دینے کی پیش کش کی تھی۔ مسٹر ملک اگست2018سے اگست2019تک جموں کشمیر کے گورنر رہے اور پھر میگھالیہ کے گورنر بنے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں مسٹر ملک نے اس سلسلے میں بڑا انکشاف کرتے ہوئے ایک یوٹیوب چینل سے کہا کہ اس وقت انہوں نے آر ایس ایس کے جس لیڈر کی طرف اشارہ کیاتھا۔ وہ بی جے پی کے لیڈر رام مادھو تھے ۔
اس پر مسٹر مادھو نے مسٹر ملک کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کی دھمکی دی اور خود پر لگے الزاموں کو جھوٹ بتایاہے ۔
ترجمان کے مطابق مسٹر ملک نے تازہ انٹرویو میں کہا [؟]اگر وہ دو فائلیں منظور کر دیتا تو مجھے 300کروڑ روپے مل جاتے ۔ ان میں سے ہائیڈروپاور پروجیکٹ سے متعلق تھی اور ایک انشورینس کے معاملے سے جڑی تھی۔ میں نے پرائیویٹ انشورینس بند کرکے سی جی ایچ ایس لاگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں غلط کام نہیں کروں گا۔ اس میں جو اسپتال منتخب کئے گئے ہیں وہ صرف 4-5ہیں اور سب تھرڈ گریڈ کے ہیں۔
کانگریسی لیڈر نے کہا کہ مستر مودی صبح سے شام تک بدعنوانی مخالف ہونے کا راگ الاپتے رہتے ہیں تو مسٹر رام مادھو پر جب سابق گورنر الزام لگا رہے ہیں تو ان کو ابھی تک سی بی آئی نے کیوں نہیں بلایا۔ ان کے یہاں سی بی آئی اور ای ڈی کی چھاپہ ماری کیوں نہیں ہوئی ہے ۔