چندی گڑھ//پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے منگل کو کہا کہ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کی ہدایت پرریاستی حکومت جلد ہی نشیلے اشیا کے کاروبار سے متعلق رپورٹ میں نامزد لوگوں کے خلاف کاروائی شروع کریگی اورڈرگس کے ذریعے پنجاب کے نوجوانوں کو برباد کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔
وزیر اعلی نے یہاں ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ اکالی بی جے پی اور کانگریس حکومت کے دور میں پنپے نشے کے کاروبار نے ریاست کی آنے والی نسل کو برباد کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں جماعتوں کے بارسوخ لیڈروں نے نوکرشاہوں اور نشے کی اسمگلنگ کی ملی بھگت سے غیر قانونی طریقے سے پیسے کمانے کے لئے غیر قانونی تجارت کی سرپرستی کی تھی۔ بھگونت مان نے کہا کہ اس گھناؤنے جرم کو انجام دینے والوں کو کسی بھی قیمت پر نہیں بخشا جائے گا اور انہیں سلاخوں کے پیچھے ڈالا جائے گا۔
وزیر اعلی نے کہا کہ اس معاملے میں جانچ کی رپورٹ طویل عرصے سے ادھر لٹکی ہوئی تھی کیونکہ کوئی گزشتہ حکومت میں سے کوئی بھی ان طاقتوں کے خلاف کاروائی کرنے کے لئے سنجیدہ نہیں تھی جنہوں نے پنجاب کے مستقبل کو برباد کر دیا تھا۔ حالانکہ بھگونت مان نے کہا کہ اب جب ہائی کورٹ سے رپورٹ کے تین پیکٹ میں رپورٹ ملی ہے تو ریاست اور اس کے نوجوانوں کے مخالف طاقتوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ رپورٹ پانچ سال سے زیر لتوا تھی اور گزشتہ کانگریس حکومت نے اس پر کوئی کاروائی نہیں کی تھی لیکن عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعلی نے 15فروری کو ہائی کورٹ کو اپنی رضامندی دے دی تھی۔