سرینگر//
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں منگل کی شام رمضان المبارک کا چاند نظر نہیں آیا۔بدھ کو ۳۰ شعبان ہوگی اور جمعرات کو ماہ صیام کاآغاز ہوگا۔
ماہرین فلکیات نے بھی پیشن گوئی کی تھی کہ ۲۱ مارچ کی شام رمضان کا چاند نظر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے اس لیے پہلا روزہ ۲۳ مارچ کو متوقع ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی ایشیا میںرمضان کا چاند ۲۲ مارچ بروز بدھ دیکھنے کیلئے اجلاس ہوں گے۔
اس مقدس مہینے میں روزہ دار علی الصباح سے غروب آفتاب تک کھانے،پینے کے علاوہ بعض جائز امورسے گریزکرتے ہیں اور روایتی طور پر شام کو روزہ افطار کرنے کیلئے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ جمع ہوتے ہیں۔مساجد اورعام عوامی مقامات پر اجتماعی افطار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
مسلمان اس ماہ میں بدنی اور مالی عبادات کا خوب اہتمام کرتے ہیں۔وہ دن میں روزہ رکھتے اور راتوں کو نمازتراویح کا اہتمام کرتے ہیں۔ مستحقین کو صدقہ، زکوٰۃ خیرات کرتے ہیں اوراختتام رمضان پر پسماندہ طبقات کو عیدکی خوشیوں میں شریک کرنے کے لیے صدقہ فطر دیتے ہیں۔
رمضان المبارک دنیا کے ڈیڑھ ارب سے زیادہ مسلمانوں کیلئے نیکیوں کا موسم بہار کہلاتاہے۔مسلمان چاند دیکھ کر اپنے قمری مہینے کا آغاز کرتے ہیں۔ قمری کیلنڈر ۱۲ ماہ اور۳۵۴ یا ۳۵۵ دنوں پر مشتمل ہوتا ہے۔
اسلامی ممالک میں جغرافیائی محل وقوع کی بنا پر نئے قمری مہینے کے چاند کی رؤیت میں ایک آدھ دن کا فرق ہوتا ہے۔