اندور// ٹریوس ہیڈ اور مارنس لیبوشین کی شاندار اننگز کی بدولت آسٹریلیائی ٹیم نے ہندوستان کے خلاف بارڈر گواسکر ٹرافی کا تیسرا ٹیسٹ 9 وکٹوں سے جیت لیا اس فتح کے ساتھ ہی آسٹریلیا کی ٹیم نے چار میچوں کی سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل کر لی ہے۔ سیریز کا آخری میچ 9 سے 13 مارچ تک احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
میچ کے تیسرے روز آسٹریلیا کی ٹیم نے چوتھی اننگز میں 76 رنز کا ہدف ایک وکٹ پر باآسانی حاصل کر لیا، تاہم ہندوستانی اسپنر روی چندرن ایشون نے عثمان خواجہ کو دوسری گیند پر پویلین بھیج کر ہندوستانی شائقین کی امیدیں بڑھا دیں۔ پہلے 11 اوورز میں ہندوستانی اسپنرز نے بھی موثر گیند بازی کی لیکن 12ویں اوور میں گیند کو تبدیل کر دیا گیا۔ گیند بدلتے ہی حالات بدل گئے۔ ٹریوس ہیڈ اور مارنس لابوشین ناٹ آوٹ لوٹے۔
اس سے قبل ہندوستان نے دوسری اننگز میں 163 رنز بنا کر 75 رنز کی برتری حاصل کر لی تھی۔ اس کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز میں 197 رنز بنائے اور پہلی اننگز میں 88 رنز کی برتری حاصل کی۔ ہندوستان پہلی اننگز میں 109 رنز پر ڈھیر ہو گیا تھا۔
اندور کے ہولکر اسٹیڈیم کی ٹرن لینے والی پچ پر آسٹریلیا نے میزبان ہندوستان کو کھیل کے ہر شعبے میں شکست دے کر چار میچوں کی سیریز کا تیسرا ٹیسٹ میچ نو وکٹ سے جیت لیا۔ اس کے ساتھ ہی آسٹریلیا ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔
جمعہ کو میچ کے تیسرے دن آسٹریلیا کو جیت کے لیے صرف 76 رن کا ہدف حاصل کرنا تھا، جو ٹریوس ہیڈ (49 ناٹ آؤٹ) اور مارنس لیبوشگن (28 ناٹ آؤٹ) کی جوڑی نے صرف 18.5 اوور میں حاصل کر لیا۔ آسٹریلیا کے تجربہ کار اسپنر نیتھن لیون نے جمعرات کو ہی ہندوستان کی دوسری اننگز میں آٹھ وکٹیں لے کر آسٹریلیا کے حق میں میچ کا نقشہ تیار کردیا تھا جس پر ٹریوس اور مارنس کی جوڑی نے سنبھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے آج میچ پر مہر ثبت کردی۔
اگرچہ ہندوستان کے اسٹار اسپنر روی چندرن ایشون نے اپنے پہلے ہی اوور میں عثمان خواجہ کی وکٹ حاصل کرکے آج قدرے جوش پیدا کیا، لیکن آسٹریلیا کے بلے بازوں نے ہندوستانیوں کو مزید کوئی موقع فراہم کیے بغیر فتح کا ہدف حاصل کرلیا۔ ہندستان نے پہلی اننگز میں 109 رن بنائے تھے جس کے جواب میں آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز میں 197 رن بنا کر 88 رن کی اہم برتری حاصل کر لی تھی۔ دوسری اننگز میں ہندوستان کی کارکردگی قابل رحم تھی کیونکہ پوری ٹیم 163 رن پر سمٹ گئی، مہمان ٹیم کو جیت کے لیے 76 رن کا معمولی ہدف ملا۔ آسٹریلیا نے ایک وکٹ پر 78 رن بنا کر یہ مکمل کرلیا۔
ہندوستان کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کے لیے یہ میچ جیتنا ضروری تھا۔ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل 7 سے 11 جون تک انگلینڈ کے اوول میں کھیلا جائے گا۔ ہندستان کو چیمپئن شپ کے خطابی میچ میں داخل ہونے کے لیے اب کسی بھی قیمت پر چوتھا اور آخری ٹیسٹ میچ جیتنا ہوگا۔ اگر ہندوستان اس میں ناکام رہتا ہے تو اسے سری لنکا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے میچ کے نتیجے پر انحصار کرنا پڑے گا۔
اندور کے ہولکر اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پورے ٹیسٹ میچ میں اسپنرز کا غلبہ رہا۔ آسٹریلیا کے میتھیو کوہن مین نے پہلی اننگز میں پانچ وکٹیں لے کر ہندوستان کی پہلی اننگز کو سستے میں سمیٹ دیا، جبکہ نیتھن لیون نے تین وکٹیں حاصل کیں کیونکہ میزبان ٹیم پہلے دن صرف 33.2 اووروں میں سمٹ گئی۔ وراٹ نے پہلی اننگز میں سب سے زیادہ 22 رن بنائے جبکہ پانچ کھلاڑی دوہرے ہندسے سے بھی کم حصہ ڈال سکے۔
پہلی اننگز کے کم اسکور کا دفاع کرتے ہوئے رویندر جڈیجہ (چار وکٹیں) اور روی چندرن اشون (تین وکٹیں) آسٹریلیا کو 197 رن پر سمیٹنے میں کامیاب ہوئے، لیکن دوسری اننگز میں بھی آسٹریلیا کے اسپنر ہندوستانی بلے بازوں پر حاوی رہے۔ ناتھن لیون نے تنہا ہی آٹھ وکٹیں لے کر ہندوستانی بیٹنگ کی کمر توڑ دی اور یہ بالآخر ان کی جیت کا عنصر ثابت ہوا۔ کپتان روہت شرما نے رویندر جڈیجہ اور اشون کی جوڑی کو مہمانوں کی دوسری اننگز کو سیند لگانے کے لیے میدان میں اتارا لیکن ہدف چھوٹا ہونے کی وجہ سے انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔