قاہرہ///
مصری صدر عبدالفتاح الا سیسی اور یوکیرینی صدر ولا دیمر زیلنسکی نے یوکرین کی تازہ صورتحال اور بین الاقوامی سطح پر خوراک کے تحفظ بحران پر غور کیا۔
مصری ایوان صدر کے تحریری بیان کے مطابق سیسی نے زیلنسکی کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
بات چیت کے دوران عالمی غذائی تحفظ میں پیش رفت کے ساتھ ساتھ یوکرین میں جنگ کی صورتحال اور انسانی ہمدردی کی سطح پر مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بات چیت اور سفارتی حل کو ترجیح دی جانی چاہیے، سیسی نے کہا کہ ایک سال سے جاری روس-یوکرین بحران کے سیاسی حل کے لیے مذاکرات کے ذریعے تمام کوششوں کی حمایت کی جائے گی۔
دنیا کے بہت سے لوگ بالخصوص افریقہ غذائی بحران سے دوچار ہونے کا ذکر کرنے والے دونوں سربراہان نے اناج کے برآمدات معاہدے میں توسیع کے لیے جاری کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
اپنی سالانہ گندم کی ضروریات کا 80 فیصد درآمد کرنے والا مصر دنیا میں سب سے زیادہ گندم درآمد کرنے والا ملک ہے۔
وزارت زراعت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال 13.3 ملین ٹن گندم درآمد کرنے والے مصر کا سب سے بڑا سپلائر 8.96 ملین ٹن کے ساتھ روس تھا۔
خیال رہے کہ ترکیہ نے دونوں ممالک (روس-یوکرین) کے ساتھ سفارتی اقدامات کرنے کے علاوہ عالمی غذائی بحران کا سبب بننے والے اناج کی ترسیل کے لیے اپنی ثالثی کی کوششیں بھی جاری رکھی تھیں۔
اس تناظر میں، اقوام متحدہ اور ترکیہ کی ثالثی کی بدولت 22 جولائی 2022 کو استنبول میں اناج راہداری معاہدے پر دستخط ہوئے۔ صدر ایردوان کی وسیع پیمانے کی سفارتکاری کی بدولت 120 دن کی مدت پوری ہونے کے بعد 17 نومبر کو معاہدے میں دوبارہ توسیع کی گئی۔