سرینگر/
حزب المجاہدین تنظیم کے لانچنگ کمانڈر بشیر احمد پیر عرف امتیاز عالم پیر کو پاکستان کے راولپنڈی میں پیر کی شام گولی مارا گیا۔
بشیر احمدپیر عرف امتیاز عالم عرف حاجی، اصل میں جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے علاقے بابر پورہ سے تعلق رکھنے والا پاکستان کے شہر راولپنڈی میں رہائش پذیر تھا۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس کے ایس پی حسن جہانگیر وٹو نے کہا کہ امتیاز عالم مغرب کی نماز پڑھ کر اپنے گھر واپس آ رہا تھا کہ تھانہ کھنہ کے علاقے برما پل کے قریب دو موٹرسائیکل سواروں نے اسے روکا اور تصدیق کی کہ آپ امتیاز عالم ہیں؟بعدازاں اس پر فائرنگ کر دی گئی جس سے وہ ہلاک ہو گیا۔
حسن جہانگیر وٹو کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا بھی ہوسکتا ہے اور عین ممکن ہے کہ کوئی ذاتی دشمنی ہو تاہم اس حوالے سے اب تک پولیس کو کوئی ٹھوس شواہد نہیں مل سکے اور تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔
امتیاز عالم کی تدفین منگل کو مقامی قبرستان میں کردی گئی ہے۔
بھارتی حکومت نے انہیں اکتوبر۲۰۲۲ میں غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد سے متعلق قانون یو اے پی اے کے تحت دہشت گر قرار دیا تھا۔
بھارتی وزارت داخلہ کے نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ بشیر احمد پیرعرف امتیاز عالم حزب المجاہدین، لشکر ِطیبہ اور دیگرایسی تنظیموں کی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے میں معاونت کرتے تھے۔
امتیاز عالم پر بھی الزام تھا کہ اس نے ۲۳ مئی ۲۰۱۹ کو کشمیر میں القاعدہ کی شاخ انصار غزوات الہند کے چیف کمانڈر ذاکر موسیٰ کو قتل کرایا تھا۔
امتیاز عالم نے مئی ۲۰۱۷ میں پاکستان نواز حزب المجاہدین کو چھوڑ دیا اور خلافت کے قیام اور شرعی قوانین کے نفاذ کا مطالبہ کیا تھا۔