اتوار, مئی 11, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

پارلیمنٹ میں یہ ہنگامہ آرائی کیوں ؟

اپوزیشن عوام کے تئیں اپنے کردار کو نبھائے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-02-11
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

ہندوستان کے سرکردہ تاجر گوتم اڈانی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے کہ نہیں، اپنی تجارت اور کاروبار کو وسعت دینے اور بڑھا بڑھا کر منافع بخش راستے تلاش کرنے میں کامیاب ہوا ہے یا نہیں، اپنی کمپنی کے حصص داروں کے اعتماد کو اپنے ذاتی اور خاندانی مفادات کے تحفظ کی خاطر ذبح کیا یا نہیں، ملک کے مالیاتی اداروں بشمول لائف انشورنس کمپنی اور جموں وکشمیر بینک کے علاوہ دوسرے کئی بینکوں سے کروڑوں روپے کے قرضے حاصل کرکے اس سرمایہ کا صحیح مصرف کیا یا نہیں، یہ سارے سوال اپنی جگہ اس حوالہ سے تحقیقات کے مطالبے کو لے کر شور وشر بھی اپنی جگہ لیکن پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن جو کردار فی الوقت اداکرتی نظرآرہی ہے اس پر اتفاق کی گنجائش نہیں۔
بے شک اپوزیشن اس اہم ترین معاملہ پر اپنی آواز بلند کرکے تحقیقات کا مطالبہ کرنے، چاہئے تحقیقات عدالتی سایہ میں ہویا پارلیمان کی مشترکہ کمیٹی کی نگرانی میں ہو، آواز بلند کرنا ممبران کا بُنیادی حق ہے کیونکہ اس اشو کا تعلق ملک کے مالیاتی اداروں کے مبینہ طور سے سیاسی مداخلت پر کروڑوں کے قرضوں کی سہولیات کی فراہمی، مبینہ طور سے ناجائز طریقے اور راستے اختیار کرکے ٹھیکوں کی الاٹمنٹ کو یقینی بنانے اور درآمدات وبرآمدات کے ساتھ ساتھ ملک کے چند ایک سکیورٹی معاملات سے بھی ہے لہٰذا اپوزیشن کا شور پارلیمانی طرز عمل اور انصاف کی ترسیل کو یقینی بنانے کی سمت میں حق بہ جانب ہے۔ لیکن اس ہنگامہ کی آڑ میں پارلیمنٹ سے قد م قدم پر واک اوٹ عوام کا منڈیٹ ہے اور نہ ملک کے وسیع تر مفادات میں ہے۔
اپوزیشن کے مطالبات کو حکمران جماعت الزام قرار دے کر مسترد کرچکی ہے اور کسی بھی تعلق سے تحقیقات کے مطالبے کو سرے سے خارج کررہی ہے۔ حکومت چاہئے تو اپوزیشن کے ’الزامات‘ کی حقیقت یا صداقت کا پتہ لگانے کیلئے تحقیقات کراکے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کی مانند معاملہ کو اس کے منطقی انجام تک پہنچا سکتی ہے ۔ تاہم حکومت کے اپنے مقاصد اور اہداف کے ساتھ ساتھ مصلحتیں اور نظریے بھی ہوتے ہیں جن کے تابع رہ کر حکومت کم وبیش ہر معاملے میں اپنی منزل اور راستوں کا تعین کرتی ہے۔ بحیثیت مجموعی یہ حکومت کی صوابدید پر منحصر ہے۔
البتہ یہ بھی ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے ایوان کا واک اوٹ بھی ان کی اپنی سیاسی مصلحتوں ، اہداف اور مقاصد کے ہی تابع ہوتا ہے۔ بُنیادی مقصد حکومت کو گھیرے میں لینا ہوتا ہے اور اپنی آواز بلند کرکے اپنے ووٹ بینک تک پہنچ کر انہیں یہ باور کرانے کی کوشش ہوتی ہے کہ ہم خاموش نہیں بیٹھے ہیں، آواز بلند کرکے حکومت کو گھٹنوں تک سرنگوں ہونے پر مجبور کیاجارہاہے۔
عملاً اس کو دو بیلوں کی لڑائی قرار دیا جاسکتاہے ، جس لڑائی میں بادی النظرمیں وقتی طور سے ایک فریق کی جیت اور دوسرے کی شکست تومحسوس کی جاتی ہے لیکن بحیثیت مجموعی عوام او رملک کے وسیع ترین مفادات پامال ہوجاتے ہیں۔ عوام کو درپیش جو مسائل ہوتے ہیں ان کا حل یا ازالہ تاخیر کا ہی شکار نہیں ہوتا بلکہ وقت گذرتے یہ معاملات اور مسائل مضمرات اور اخراجات کے حوالہ سے سنگین ترین رُخ بھی اختیار کرجاتے ہیں۔
اپنے اپنے اہداف اور عزائم کی تکمیل کی سمت میں اپوزیشن اور حکومت دونوں جملہ بازیوں کا سہارا بھی لیتے ہیں، چیخ وپکار کے راستے اور مواقع بھی تلاش کئے جاتے ہیں اورعموماً ذاتیات پر گر کر اپنی اپنی خصلت اور فطرت ثانی کے حوالہ سے اپنی اعلیٰ فن کاری کا بھی مظاہرہ کرتے ہیں۔
بہرحال جس اشو کو لے کر فی الوقت سیاست اور جملہ بازی کا بازار گرم ہے اور جو شخص یا کمپنی نشانے پر ہے وہ دور سے یہ سب کچھ دیکھ رہی ہے اور غالباً محذوظ بھی ہورہی ہے۔ البتہ اس سارے ہنگامے کے دوران ایک بار پھر ’ سچ‘ کیجولٹی بن کر اُبھر رہا ہے۔
امریکہ کی جس فرم نے اڈانی کے کاروبار کونشانے پر لے لیا ہے اُس حوالہ سے کچھ سنجیدہ حلقے یہ سوال ضرور کررہے ہیں کہ اگر امریکی فرم کے دعویٰ اڈانی اینڈ کمپنی کے خلاف غلط اور جھوٹ پر مبنی ہیں تو فرم مذکورہ نے ابھی تک دعویدار فرم کے خلاف کوئی قانونی یا عدالتی کارروائی کیوںنہیں کی ؟ لیکن اس کے برعکس ملک کے کچھ ادارے اس کے دفاع میں سامنے آرہے ہیں جبکہ کچھ نے یہاں تک دعویٰ کیا ہے کہ دراصل ہندوستان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
یہ ایک بہت بڑا دعویٰ ہے جس کی کوئی بُنیاد نہیں اور نہ ہی اخلاقی اعتبا ر سے ایسے کسی دعویٰ کی کوئی گنجائش یا جواز ہے۔ ۱۹۷۵ء میں جب آنجہانی اندرا گاندھی کے اپنے طاقت اور دبدبہ کے نشے میں سرشار ہوکر دعویٰ کردیا کہ ’اندرا ہی انڈیا ہے او رانڈیا ہی اندرا ہے‘ تو وہ دعویٰ زیادہ دیر تک ملک میں پائوں جمائے نہیں رہ پایا، بہت جلد لوگوںنے اس دعویٰ کے نیچے سے زمین کھسکاکراندرا گاندھی اینڈ کمپنی کو ان کا مقام بتادیا۔ اسی طرح آج جو لوگ ملک کے ایک سرکردہ سرمایہ دار کے تعلق سے جو یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ ان کی کمپنی کو نشانہ بنانے والے دراصل ہندوستان کو نشانہ بنارہے ہیں سے اتفاق کی زرہ بھر بھی گنجائش نہیں ۔
بہرحال بات اپوزیشن کے پارلیمان سے واک اوٹ کے طریقہ کار پر ہورہی ہے جو طریقہ کار ملک کے وسیع تر مفاد اور عوام کے حقوق کے حق میں نہیں ہے۔ منتخبہ ممبران آواز بلند کرکے بدعنوانیوں پر اپنا احتجاج بھی درج کریں او راعتراضات یا تجاویز بھی پیش کریں لیکن کوئی سلیقہ اختیار کریں۔ ہنگامہ آرائی عوام کا منڈیٹ نہیں۔ یہ وقت اور سرمایہ کا صریح زیاں ہے۔ اگر ہنگامہ اور احتجاج ہی وہ بہتر طریقہ تصو ر کررہے ہیں تو اس کو پارلیمنٹ سے باہر لے جائیں اور سڑک پر آکر اپنی آواز بلندکریں۔
پارلیمنٹ ،چاہئے ایوان بالا ہو یا ایوان زیر ین عوامی مسائل اور معاملات کا حل تلاش کرنے، قانون سازی کرنے، کے ساتھ ساتھ ملک میں آئین کی بالادستی کو عمل آوری کے حوالہ سے یقینی بنانے اور جمہوری اداروں کے ساتھ ساتھ ادارتی ڈھانچہ کو مضبوطی عطاکرنے کیلئے ہے، ہنگامہ آرائی اور جملہ بازی کا میدان نہیںہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

مودی جی کی تقاریر

Next Post

سڑک حادثے کے بعد پنت کو پہلی بار چہل قدمی کرتے دیکھا گیا

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
کرکٹر رشبھ پنت سڑک حادثے میں زخمی، گاڑی میں آگ لگی

سڑک حادثے کے بعد پنت کو پہلی بار چہل قدمی کرتے دیکھا گیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.