اتوار, مئی 11, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

سیاستدان اپنی وضع بدلیں گے نہ خو

یہی کشمیر کی مجموعی بدقسمتی ہے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-01-08
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

آزاد کی قیادت میں تشکیل جمہورا ٓزاد پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے چند کانگریسی لیڈران مستعفی ہوکر واپس کانگریس میں شامل ہوگئے ہیں۔ کانگریس نے ان کی واپسی پر والہانہ خیر مقدم کیا اور دہلی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں پارٹی کے کچھ اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کرکے ان کی گھرواپسی قراردیا۔ جو لیڈران واپس کانگریس میں شامل ہوئے ہیں ان میں سے کچھ کا کہنا ہے کہ ’ہم نے جذبات میں آکر اور آزاد صاحب کے پرانے ساتھیوں کے ناطے ان کی پارٹی میں شرکت کا فیصلہ کیاتھا‘ کچھ کا کہنا یہ ہے کہ پارٹی میں شامل ہوکر ہم نے محسوس کیا کہ سیکولر ووٹ تقسیم ہورہاہے، جبکہ کچھ کا کہنا تھا کہ آزاد پارٹی میں جمہوریت نہیں اور نہ ہی فیصلہ سازی میں انہیں اعتماد میں لیاجاتا تھا۔
اپنی پارٹی سے مستعفی ہورہے ان لیڈروں کے فیصلوں پر اپنا راست ردعمل دیتے ہوئے آزاد نے کہا کہ ان کی کوئی کانسٹی چیونسی نہیں ہے اسی لئے انہیں پارٹی کے عہدے تفویض کئے گئے تھے لیکن پھر بھی ان کی کانگریس میں واپسی کے فیصلے کا احترام کررہے ہیں۔ غلام نبی آزاد کی قیادت میں پارٹی کے اس تلاطم کو کچھ حلقوں نے سرمنڈلاتے ہی اولے پڑے کے مترادف قرار دیا تو کچھ نے آزاد کی پارٹی کو بی جے پی کی کوئی شکمی شریک کے دعوئوں کا ردعمل قراردیا۔ جو کچھ بھی ہے، وجوہات جو کچھ بھی ہوں یا ہیں درحقیقت سیاسی چاہتوں کا کوئی آخری کنارہ نہیں ہے، سیاست دان یا سیاسی ورکر اپنے سیاسی کیرئیر اور اس کے حوالہ سے پہلے اپنے ذاتی مفادات کے حصول اوران کے تحفظ کو مقدم رکھتا ہے اور پھر پارٹی کے مفادات کی طرف توجہ دیتا ہے۔ ریاست یا عوام سیاستدانوں کی نہ پہلی ترجیح ہے، نہ دوسری اور نہ تیسری بلکہ یہ بہ سبب مجبوری آخری ترجیح ہے۔
کانگریس پارٹی میں ان چند لیڈروں کی واپسی کے موقعہ پر پریس بریفنگ کے دوران ان لیڈروں کے جس سیاسی قد کو پیش کیاگیا اور ان کے ہر ایک کے بارے میں جن توصیفی اسناد کو پیش کیاگیا انہیں سن کر واقعی حیرت ہوئی، خاص کر اس اعتبار سے کہ ہم یہاں جموںوکشمیر کے رہائشی ہوتے اور بحیثیت رائے دہندہ بھی ہمیں ان کے اس قد کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں اور سب سے بڑھ کر ان کی شبیہ کے بارے میں تو بالکل بھی کوئی علمیت نہیں۔
سابق ڈپٹی وزیراعلیٰ اور سابق اسپیکر، سابق وزیرتعلیم وغیرہ کے بارے میں جو کچھ بھی عوامی نظروں میں آج کی تاریخ میں بھی ہے تو پھر کہا جاسکتا ہے کہ بحیثیت حکومتی عہدیداروں کے ان کا رول اور کردار صاف وپاک ہر گز نہیں رہا ہے۔ چور دروازوں سے اپنے منظور نظروں کی اہم سرکاری عہدوں پر تقرریاں، ٹھیکوں کی منظور نظروں کے حق میں الاٹمنٹ، کاموں کی تکمیل کی آڑ میں فنڈز کا خرد برد، کورپشن اور بدعنوانیوں سے عبارت طرزعمل، مختص فنڈز کی اِدھر اُدھر منتقلی ایسے معاملات ان کے دور سے منسوب کئے جاتے رہے ہیں لیکن یہ دوسری بات ہے کہ معاملات احتساب کمیشن انٹی کورپشن آرگنائزیشن اور خود سرکار کی طر ف سے قائم تحقیقاتی کمیٹیوں کی رپورٹوں کو جس حشر سے ہم کنار کرایا جاتا رہا وہ کوئی پوشیدہ امرنہیں۔
پھر خود بھی غلام نبی آزاد یہ سنسنی خیز انکشاف کرچکے ہیں کہ انہوںنے بحیثیت وزیراعلیٰ اپنی پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو بعض وزراء اور دوسرے عہدیداروں کے بارے میں کورپشن اور جنگجوئوں کی اعانت کے تعلق سے مفصل رپورٹ پیش کی تھی لیکن پارٹی نے اُس رپورٹ پر کوئی کارروائی نہیں کی پوچھا جاسکتا ہے کہ غلام نبی آزاد جس رپورٹ کا حوالہ دے رہے ہیں کیا اُس رپورٹ کا کوئی تعلق ان کی پارٹی کو چھوڑ کر واپس کانگریس میں شرکت کرنے والوں میں سے کچھ کے ساتھ تو نہیں!
سیاست دان چاہئے کسی بھی پارٹی سے وابستہ ہو اس کی قدر اور پذیرائی صرف اُسی وقت تک ہے جب تک وہ خود کو عوام کے احساسات اور جذبات کے ساتھ وابستہ کرے، عوام کی فلاح وبہبود مجموعی امن کے قیام، ترقیات کے تعلق سے عہد بند ہولیکن جب سیاستدان اپنے چہرے پر دوسرا غلاف چڑھا لیتا ہے تو وہ غلاف لوگوں کو جلد یا بہ دیر ضرور نظر آتی ہے اور سیاستدان اس صورت میں دیکھتے ہی دیکھتے عوام کی نگاہوں سے گرکر بے نقاب ہو جاتا ہے۔
یو ں تو کشمیر نشین اور جموں نشین سیاستدانوں کی اکثریت اسی دوسرے سیاسی قبیلے سے وابستہ ہے، سیاست میں بہت کم چہرے ایسے ہیں جن کی شبیہ ابھی عوامی صفوں اور لوگوں کی نگاہوں میں بنی ہے ۔ سیاسی ورکروں اور عہدیداروں کی اکثریت اپنے نجی مفادات کا بھر پور جائزہ لے کر آیا رام گیا رام کا لباس زیب تن کرتے رہتے ہیں، ایسے کرتے ہوئے انہیں نہ کوئی ندامت ہے اور نہ یہ شرم محسوس کررہے ہیں۔ بلکہ الٹے جس پارٹی سے سالہاسال تک وابستگی رکھتے چلے آرہے ہیں دوسری پارٹی میں شمولیت اختیارکرتے ہی اس کی جمہور پرستی کے گیت گاتے سنائی دے رہے ہیں، عوامی فلاح وبہبود کے جتنے بھی ترانے اس کی زبان پر ہے ان کو عوام تک پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ان حوالوں سے وہ خود کس وکٹ پر کھڑے ہیں اور کھڑے رہے ہیں اس کا اعتراف اس کی لغت میں نہیں۔
یہی وہ مخصوص پہلو ہے جس کو مد نظر رکھ کر ماہرین سیاست عموماً سیاست کو چاہت قرار دیتے ہیں اور جب لغت میں چاہت کے معنی ، مفہوم اور تشریح تلاش کی جاتی ہے تو واقعی مایوسی ہوجاتی ہے۔ کشمیرکا ۷۵؍ سا ل کا المیہ یہ ہے کہ ماسوائے چندایک کے کوئی سیاست کا ر عوام کا مسیحا نہ بن سکا اور نہ کسی پیشہ ور سیاستدان نے عوامی فلاح وبہبود اور لوگوں کی دیرینہ سیاسی، سماجی ، اقتصادی ترقی اور تہذیبی خواہشات اور خوابوں کی تکمیل کی سمت میں کوئی کرداراداکیا۔
اگر واقعی کوئی ایسا سیاست کار بحیثیت مسیحا یا صحیح معنوں میں بحیثیت راہ نما سامنے آیا ہوتا تو آج کشمیر زندگی کے ہر ایک پہلو سے درماندہ نظر نہ آتا، لوگ معمولی سہولیات اور ضروریات کے حصول کیلئے سڑکوں پر دھکے کھاتے اورخاکی ڈنڈے سہتے او ربرداشت کرتے نظرنہ آتے کشمیرکی سیاسی اُفق گندگی، غلاظت اور بدبو سے مزین نہ ہوتی،معاشرتی اقدار زمین بوس ہوتے محسو س نہ ہوتی، کوئی پرایا کشمیر پر گن کلچر کو مسلط کرنے کی جرأت نہ کرتا، سیاستدانوں نے اگر حصول اقتدار اور تحفظ اقتدار اور تحفظ ذاتی مفادات کی خاطر سودا بازی کے بازار نہ سجائے ہوتے تو کشمیرکی رگ وریشہ سے خون رستا نظرنہ آتا۔
آج کی تاریخ میں سیاستدانوں جن کا تعلق مختلف قبیلوں اور سیاسی کعبو سے ہے کے بیانات کا محض سرسری جائزہ لیاجائے تو یہی محسوس ہوتا ہے کہ وہ نہ اپنی خوبدل دیں گے اور نہ اپنی وضع، یہی ہماری مجموعی بدقسمتی ہے!

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

آوارہ کتے اور ہماری اوقات

Next Post

ثانیہ مرزا نے ریٹائرمنٹ کے منصوبہ کی تصدیق کردی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post

ثانیہ مرزا نے ریٹائرمنٹ کے منصوبہ کی تصدیق کردی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.