سرینگر//
وادی کشمیر میں خشک موسم کے بیچ زمستانی ہواؤں کا زور جاری رہتے ہوئے محکمہ موسمیات نے وادی میں برف و باراں کے ایک اور مرحلے کی پیش گوئی ہے ۔
دریں اثنا وادی کے مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں رواں سیزن کی اب تک کی سرد ترین راتیں درج ہوئی ہیں۔
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں۸سے۱۰جنوری تک برف و باراں کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ وادی میں۶جنوری تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے تاہم اس کے بعد۷جنوری کو موسم ابر آلود رہ سکتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں۸سے۱۰جنوری تک بھی موسم ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران برف باری اور بارشیں ہونے کے۷۰فیصد امکانات ہیں۔
وادی میں مطلع صاف رہنے سے شبانہ درجہ حرارت میں مزید گراوٹ درج ہوئی ہے جس سے پیر کی صبح آبی ذخائر یہاں تک کہ گھروں میں نصب نلوں کا پانی بھی جم گیا تھا جس کے نتیجے میں لوگوں کو صبح کے وقت وضو کرنے کیلئے پانی دستیاب نہیں تھا۔
وادی کے سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں رواں موسم کی اب تک کی سرد ترین راتیں درج ہوئی ہیں جہاں شبانہ درجہ حرارت بالترتیب منفی۰ء۱۰ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی۶ء۹ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
دارلحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۵ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سرینگر میں۲۵دسمبر کو رواں سیزن کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۷ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۵ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۳ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۱۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں بھی شبانہ درجہ حرارت منفی۴ء۱۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
بتادیں کہ وادی میں شہنشاہ زمستان چالیس روزہ چلہ کلان بر سر اقتدار ہے اس کا دور اقتدار۲۱دسمبر سے شروع ہو کر۳۱جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے ۔
یہ چلہ ٹھٹھرتی سردیوں اور بھاری برف باری کیلئے مشہور ہے اس کے بعد بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوجاتا ہے جس کی حکومت کے دوران سردی کا زور قدرے تھم جاتا ہے ۔