پٹنہ// بہار کے سابق نائب وزیر اعلی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے راجیہ سبھا رکن سشیل کمار مودی نے زہریلی شراب کے معاملے پر سوالات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے الزام لگایا کہ حکومت فرضی اعداد و شمار جاری کر رہی ہے ۔
سموار کو یہاں جاری ایک بیان میں مسٹر مودی نے کہا کہ جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے ترجمان زہریلی شراب معاملے میں موت، سزا اور گرفتاریوں کے فرضی اعداد و شمار پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سرکاری طور پر ویب سائٹ پر زہریلی شراب سے ہونے والی اموات کے چھ سال کے اعداد و شمار کوکیوں جاری نہیں کرتی ہے ۔
بی جے پی ایم پی نے کہا کہ گوپال گنج زہریلی شراب معاملے میں 19 لوگوں کی موت ہوئی تھی، جب کہ ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت کو صرف چھ لوگوں کی موت کی اطلاع کیوں دی؟ انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں جن 13 ملزمین کو مقامی عدالت نے سزائے موت یا عمر قید کی سزا سنائی تھی، ان تمام 13 ملزمین کو ہائی کورٹ نے عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا تھا۔ حکومت متوفی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور گواہان پیش کرنے میں کیوں ناکام رہی؟
مسٹر مودی نے کہا کہ گوپال گنج واقعے میں 14 متاثرہ خاندانوں کو ایکسائز ایکٹ کی دفعہ 42 کے تحت 4 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا گیا۔ اب حکومت یہ کیسے کہہ رہی ہے کہ شراب کے متاثرین کو معاوضہ دینے کا کوئی بندوبست نہیں ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت نے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کیوں نہیں کی جب ہائی کورٹ نے زہریلی شراب فروخت کرنے کے قصورواروں سے معاوضہ وصول کرنے کی کارروائی پر روک لگا دی تھی۔