ڈھاکہ// بنگلہ دیش کے خلاف قریبی جیت حاصل کرنے والے ہندوستانی کپتان کے ایل راہل نے کہا کہ انہیں بھی چائنا مین گیند باز کلدیپ یادو کی کمی محسوس ہوئی لیکن ٹیم پانچ روزہ کھیل کے لئے متوازن تھی اور اس بارے میں کئے گئے فیصلے پر انہیں کوئی افسوس نہیں ہے بنگلہ دیش کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں اتوار کو ملی جیت کے بعد راہل نے اعتراف کیا کہ انہیں کلدیپ یادو کی کمی محسوس ہوئی لیکن انہیں اضافی تیز گیند باز کے لیے ڈراپ کرنے کے فیصلے پر افسوس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ میچ میں پانچ دنوں کے لیے ایک ٹیم کا انتخاب کیا جاتا ہے اور وہ محسوس کرتے ہیں کہ میرپور کے تین فاسٹ گیندباز صورتحال کے حساب سے فٹ بیٹھتے تھے۔
خیال ر ہے کہ دوسرے ٹیسٹ میں دونوں ٹیموں کی مجموعی طور پر 37 وکٹوں میں سے اگر ایک رن آؤٹ چھوڑ دیا جائے تو فاسٹ گیندبازوں کے حصے میں صرف 11 وکٹیں آئیں جب کہ اسپنروں نے 25 وکٹیں لیں۔
ہندوستانی کپتان نے کہا، "اگر ہمارے پاس آئی پی ایل کی طرح امپیکٹ پلیئر کا رول ہوتا تو میں دوسری اننگز میں کلدیپ کو ترجیح دیتا۔ یہ ایک مشکل فیصلہ تھا۔ یہ جاننے اور سمجھنے کے لیے کہ اس نے ابھی ابھی ہمارے لیے ٹیسٹ جیتا ہے۔ لیکن کھیل سے پہلے اور پہلے دن کی پچ کو دیکھ کر ہمیں لگا کہ پچ تیز گیند بازوں اور اسپنروں دونوں کے لیے سازگار ہوگی۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم بہترین متوازن ٹیم کو میدان میں اتارنا چاہتے تھے اور ہم نے ایسا ہی کیا۔ مجھے اس پر افسوس نہیں ہے اور یہ صحیح فیصلہ تھا۔ اگر آپ دیکھیں کہ ہم نے جو 20 وکٹیں حاصل کیں، ان میں سے 10 تیز گیند بازوں نے حاصل کیں۔ حالانکہ کلدیپ دوسری اننگز میں ہمارے لیے زیادہ کارآمد ثابت ہو سکتے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں ہندوستانی ٹیم کے ہیرو رہنے والے کلدیپ کو دوسرے میچ میں ڈراپ کر دیا گیا تھا جس پر ہر طرف سے تنقید کی گئی تھی۔ سابق ہندستانی کپتان سنیل گواسکر سمیت ملک اور بیرون ملک کی کئی مشہور شخصیات نے اسے چونکا دینے والا فیصلہ قرار دیا تھا۔