واشنگٹن//
امریکہ کی کانگریس پر چھ جنوری 2021 کو چڑھائی کے دوران فسادات کی تحقیقات کرنے والی کانگریس کے ارکان پر مشتمل کمیٹی نے محکمۂ انصاف سے سفارش کی ہے کہ 2020 کے انتخابات کے نتیجے کو بدلنے اور تشدد کو ہوا دینے کی غیر قانونی منصوبہ بندی پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مجرمانہ الزامات عائد کیے جائیں۔
امریکہ کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ ایوانِ نمائندگان کے سات ڈیموکریٹس اور دو ٹرمپ مخالف ری پبلکن اراکین پر مشتمل پینل نے متفقہ طور پر استغاثہ پر زور دیا کہ سابق صدر کے خلاف چار الزامات عائد کیے جائیں۔
جنوری 2021 میں صدارت سے سبکدوش ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی نے بغاوت پر اکسانے یا اس کی مدد کرنے، کانگریس کی سرکاری کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے، جو بائیڈن کی کامیابی کی توثیق پر اثر انداز ہونے، عوام کو دھوکہ اور جھوٹا بیان دینے کے الزامات عائد کرنے کی سفارش کی ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کےاس پینل کے اقدامات کی سرکاری حیثیت نہیں ہے اور کمیٹی از خود مجرمانہ الزامات نہیں لگا سکتی۔ پینل کا تجزیہ البتہ ٹرمپ اور دیگر کے خلاف جاری مجرمانہ تحقیقات کو تقویت دے سکتا ہے جو پہلے سے ہی خصوصی وکیل جیک اسمتھ کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔
یہ تحقیقات اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ کی نگرانی میں ہو رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکہ کی جنوبی ریاست جارجیا میں ایک ریاستی پراسیکیوٹر بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔
سابق صدر ٹرمپ متعدد بار تحقیقات کو سیاسی حربہ قرار دے کر مسترد کر چکے ہیں۔
ٹرمپ نے پیر کو ایوانِ نمائندگان کے قانون سازوں پر الزام لگایا کہ وہ انہیں دوبارہ وائٹ ہاؤس کے لیے انتخاب لڑنے سے روکنے کی کوشش کے طور پر غیر حقیقی الزامات کی سفارش کر رہے ہیں۔
’ٹروتھ‘ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چھ جنوری کی تحقیقات کرنے والی انتہائی متعصب غیر منتخب کمیٹی کی طرف سے لگائے گئے الزامات پہلے ہی پیش ہو چکے ہیں۔ ان پر مقدمہ چلایا جا چکا ہے اور مواخذے کے دھوکے کی شکل میں مقدمہ چل چکا ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے پانچ اتحادیوں کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کا کہا ہے۔ ان میں مارک میڈوز جو کہ وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف تھے، نیو یارک کے سابق میئر روڈی جولیانی، جان ایسٹ مین، جیفری کلارک اور کینتھ چیسبرو شامل ہیں۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ ان کا کردار محکمۂ انصاف کی تحقیقات کا تقاضہ کرتا ہے۔ ان تمام اتحادیوں نے ٹرمپ کو اقتدار میں رکھنے کے لیے انتخابی نتائج کو تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی۔
تحقیقاتی کمیٹی نے مزید کہا کہ ایوان کی اخلاقیات سے متعلق کمیٹی کو چار ریپبلکن قانون سازوں کے اقدامات کی چھان بین کرنی چاہیے، جن میں ایوان کے ممکنہ اگلے اسپیکر کانگریس مین کیون میکارتھی بھی شامل ہیں، کیوں کہ ان کے پینل کے ذیلی بیانات کی تعمیل کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا، جن دیگر ریپبلکن کا حوالہ دیا گیا ان میں نمائندے جم جارڈن، اسکاٹ پیری اور اینڈی بگس تھے۔