کولالمپور//
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ ’دارالحکومت کوالالمپور کی حدود سے باہر واقع ایک فارم پر 17 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔‘
ضلعی پولیس کے سربراہ سفیان عبداللہ نے بتایا کہ 94 ملائیشین شہری کوالالمپور سے تقریباً 50 کلومیٹر شمال میں وسطی سیلنگور ریاست میں کیمپ سائٹ پر موجود تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔
انہوں نے بتایا کہ ’مرنے والوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے جن میں ایک پانچ سالہ بچہ بھی شامل ہے جبکہ سات افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ 17 لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ 53 افراد کو بغیر کسی نقصان کے بچا لیا گیا ہے۔‘سفیان عبداللہ نے بتایا کہ متاثرین بدھ کے روز اس علاقے میں داخل ہوئے تھے جو مقامی لوگوں کے لیے ایک مشہور تفریحی مقام تھا۔
سیلنگور فائر ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ فائر فائٹرز نے دو بج کر 24 منٹ پر کال موصول ہونے کے آدھے گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر پہنچنا شروع کیا۔مٹی کا تودہ 30 میٹر کی اونچائی سے سڑک کے کنارے سے گِرا۔ ریسکیو کیے گئے کچھ خاندانوں نے قریبی پولیس سٹیشن میں پناہ لی۔ زندہ بچ جانے والوں نے بتایا کہ انہوں نے ’مٹی کا تودہ گرنے سے پہلے دھماکے کی آواز سُنی۔‘
انگریزی زبان کے روزنامہ نیو سٹریٹس ٹائمز نے 57 سالہ لیونگ جم مینگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان کا خاندان ’ایک زوردار دھماکے کی آواز سے جاگے اور زمین کو ہلتے ہوئے محسوس کیا۔‘
لیونگ جم مینگ نے بتایا کہ ’میں اور میرا خاندان پھنس گئے تھے کیونکہ مٹی نے ہمارے خیمے کو ڈھانپ لیا تھا۔ ہم کار پارکنگ کی جگہ پر پہنچنے میں کامیاب ہو گئے اور ہم نے دوسری بار لینڈ سلائیڈنگ کی آواز سنی۔‘انہوں نے کہا کہ یہ حیران کن ہے کیونکہ حالیہ دنوں میں کوئی تیز بارش نہیں ہوئی بلکہ صرف ہلکی بوندا باندی ہوئی تھی۔