اتوار, جولائی 6, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

آزاد کو ایوارڈ، کانگریس کو ہضم نہیں ہوا

ریلیاں دیکھ کر کانگریس سَٹ پٹا رہی ہے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-12-05
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

مرکزی وزیر زراعت کا دورہ اورکشمیر کا باغبانی کا شعبہ  

جھلستی دھوپ اوربارشوںمیں کمی کے منفی اثرات

سیاست میں نہ کوئی مستقل دوست ہوسکتا ہے اور نہ ہی مستقل دشمن، سیاستدانوں کے درمیان آپسی اتحاد ایک جزو قتی کنٹریکٹ کے سوا اور کچھ نہیں، جی بھرآئے، مفادات کی تکمیل اپنے منطقی انجام تک پہنچ جائے یا پارٹی سے وابستگی کے ہوتے اس کے سرسے سورج کو ڈوبتا محسوس کرکے کنارہ کشی اختیار کرکے چڑھتے نئے سورج کی پوجا شروع کر دے یہی سیاست ہے اور سیاستدانوں کا وطیرہ!
نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی اقتدار میں تھی تو ان دونوں پارٹیوں سے وابستہ کئی ایک وابستہ رہے بلکہ اقتدار کے مزے اور عیاشیاں بھی لوٹتے رہے، اقتدار ہاتھ سے گیا تو دل بدلیوں کے راستے اختیار کئے ۔ مثالیں درجنوں میں نہیں سینکڑوں میں ہیں۔ اپنی پرانی پارٹی وابستگی کی بُنیاد پر مختلف حساس نوعیت کے سیاسی یا غیر سیاسی معاملات پر ان کے بیانات آج بھی عکس بند ہیں یا تاریخ کا حصہ ہیں لیکن جب دل بدل کر دوسرا سیاسی چوغہ زیب تن کیا تو انہی اشو پر آج ان کے الٹ پیش کیاجارہا ہے ۔ ساتھ ہی سیاسی پارٹیوں میں وابستگی کے ہوتے جن لیڈروں کی قربت اورسرپرستی حاصل کرکے سیاسی زینے طے کئے جاتے رہے آج انہی میں سے بہت سارے اپنے ان سابق سیاسی آقائوں اور سرپرستوں کو آنکھیں دکھا کر ان کے خلاف زہر افشانی ہی نہیں بلکہ بیہودگی سے عبارت باتیں کررہے ہیں۔
تازہ ترین مثال جموںوکشمیر کا نگریس یونٹ کے بعض نئے ذمہ داروں کے حوالہ سے دی جاسکتی ہے، نیا صدر اپنے سابق سیاسی سرپرست غلام نبی آزاد کو ایک چھوٹے قد کا سیاستدان قرار دے کر یہ بھی مسلسل دعویٰ کررہاہے کہ پچاس سال کے دوران کانگریس نے آزاد کو بہت کچھ عطاکیا، پارلیمنٹ ممبر بنایا، وزارتی عہدہ پر فائز کیا، پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر کا تاج سر پررکھا حالانکہ بقول مذکورہ صدر کے آزاد اس رتبے اور قد کا مستحق نہیں تھا لیکن اس کے باوجود آزاد نے دغا دے کر پارٹی چھوڑی دی کیونکہ پارلیمنٹ میں وزیراعظم نریندرمودی نے الوداعی تقریر میںآزاد کیلئے کچھ آنسو بہادیئے جبکہ بعد میں آزاد کو ایک چھوٹا ملکی اعزاز سے نوازا گیا۔
جواب میں آزاد نے اپنے اس سابق چیلے کے بارے میں ردعمل میں صرف اتنا کہا کہ ’چھوٹے کی چھوٹی ہی باتیں ہوا کرتی ہیں۔ آخر کیا وجہ ہے کہ پردیش کانگریس سے وابستہ بعض عہدیدار آزاد کی کھل کر اور جم کر کردارکشی کرتے نظرآرہے ہیں اور ان کے بارے میں بار بار چھوٹے قد کا سیاسی لیڈر کا طعنہ اختراع کرکے رائے عامہ کو دانستہ طور سے گمراہ کرنے کی سعی لاحاصل میں اپنی توانائی ضائع کررہے ہیں۔ وجہ تو ہونا چاہئے، وہ وجہ کیا ہے؟
کیا وجہ یہ ہے کہ آزاد نے کانگریس سے علیحدگی اختیار کرکے پارٹی کے کئی بڑے اور قد آور لیڈروں کو بھی اپنے ساتھ ملانے میںکامیابی حاصل کرلی، کیا وجہ یہ ہے کہ پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے سے لے کر اب تک آزاد نے توقعات سے بڑھ کر بڑے عوامی اجتماعات منعقد کئے اور ریلیوں کا اہتمام کیا، کیا آزاد کے جلسوں اور ریلیوں میں شرکت کرنے والے لوگ آزاد کی محبت میں مبتلا ہو کر شرکت کرکے اپنی قوت کا مظاہرہ کررہے ہیں یا آزاد کی ان ترقیاتی کاموں کا براہ راست ردعمل ہے جو کام وہ اپنے اڑھائی؍تین سالہ مختصر دور اقتدار میں انجام دے کر چلے گئے تھے اور جن کاموںکا عکس اور نقش لوگوں کے ذہنوں سے محو نہیں ہوپارہاہے یا وجہ یہ ہے کہ کانگریس اب خود کو جموں وکشمیر میں بے دست وپا، تنہا، کسمپرس محسوس کررہی ہے اور اس کے پاس اب کوئی قدآور لیڈر نہیں جو پارٹی کو سنبھالا دے سکے۔ ممکن ہے کہ اس کے علاوہ بھی کچھ اور وجوہات ہوں لیکن بادی النظر میں زمینی حقیقت یہی ہے کہ جموں وکشمیر کانگریس ہر اعتبار سے خود کو یتیم محسوس کررہی ہے۔
بہرحال کانگریس صدر نے آزاد کو تفویض کئے گئے قومی اعزاز کو چھوٹا بھی قرار دیا اور وزیر اعظم نریندرمودی سے صلہ قربت کا ایوارڈ بھی قرار دیا، یہ کہکر مذکورہ عہدیدار نے آزاد کی کوئی تضحیک نہیں کی بلکہ اُس قومی ایوارڈ کی تضحیک کی جس کو حاصل کرنے کیلئے زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ سرکردہ شخصیات آرزو کرتی ہیں۔ یہ پہلا موقعہ نہیں ہے کہ جب کانگریس کے کسی لیڈر یا چھوٹے عہدیدار نے قومی ایوارڈ کی تضحیک کی ہو، اس سے قبل کانگریس کی ہی مرکزی قیادت نے کشمیر میں عسکری دورسے وابستہ انسان اور انسانیت کے ایک بدترین اور بدنام زمانہ قاتل ممہ کنہ کو ایسے ہی ایک قومی ایوارڈ سے نواز کر ایوارڈ کی تضحیک کی تھی جس کے ردعمل میں جموں وکشمیر میں زندگی سے وابستہ کم وبیش ہر شخص، ادارے اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں نے اس وقت کی مرکزی سرکار کے اُس فیصلے کو کشمیری عوام کے زخموں پر نمک پاشی اور لوگوں کے جذبات اور احساسات کی توہین قراردیا۔
ان دو کے درمیان فرق واضح ہے ، آزاد کو ان کے سیاسی کردار، ایک باصلاحیت پارلیمنٹرین اور بڑے قد کے اپوزیشن لیڈر کے اعتراف میں قومی ایوارڑ سے نوازا گیا توکانگریس کوحکومت کی یہ ادا اور خدمات کے اعتراف میں یہ فیصلہ ہضم نہیں ہوسکا جبکہ دوسرے شخص جس کی ایک قاتل کے طور شناخت رہی ہے کو کانگریس حکومت نے ماضی میں ملکی ایوارڈ سے نوازکر لاکھوں لوگوں کے جذبات اور احساسات کو مجروح اور چھلنی کرنے کی سمت میں کشمیر کے حوالہ سے اپنے ماتھے پر ایک اور بدنما دھبہ کا اضافہ کیا تھا۔
ریاستی کانگریس صدر نے اپنے اس بیان پر معذرت تو ظاہر کی ہے لیکن یہ معذرت تب کی جب سماج کے کم وبیش ہر طبقہ نے اپنے ردعمل میں اسے جیوتیوں کی مالائیں پیش کیں۔ ریاستی کانگریس صدر ابھی بھی پارٹی کے ذمہ دار عہدے پر فائز ہوئے ہیں جبکہ پارٹی کے اندرانکے بہت سارے سینئر بھی موجود ہیں جن میں سے کئی ایک کے بارے میں یہ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے کہا جاسکتا ہے کہ عسکری دور کے عروج پر جب کسی ایونٹ، سرکاری یا غیر سرکاری ، کے حوالہ سے وہ موقعہ پر موجود ہو ا کرتے تھے تو کیمرہ سے اپنی آنکھیں اور چہرہ چھپا چھپانے کا ہر راستہ اختیار کیا کرتے تھے، ان چہرہ چھپانے والوںمیں سے کچھ ایک نئے صدر کے دائیں بائیں آج کی تاریخ میں جلوہ گر رہ کر کیمرہ کی آنکھ میں عکس بند ہونے کی بھر پور کوشش کرتے نظرآرہے ہیں۔ یہ ہے کانگریس کی موجودہ لیڈر شپ کا قد!!

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

اسکول‘لاٹھی اور بھینس

Next Post

شیفالی ورما انڈر 19 خواتین عالمی کپ میں ہندوستان کی کپتانی کریں گی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

مرکزی وزیر زراعت کا دورہ اورکشمیر کا باغبانی کا شعبہ  

2025-07-06
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

جھلستی دھوپ اوربارشوںمیں کمی کے منفی اثرات

2025-07-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

امر ناتھ یاترا :سرکاری انتظامات اور مقامی مسلمانوں کے تعاون کا امتزاج

2025-07-03
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

پی اے سی: کیا کشمیر میں اب بھی جذباتی نعروں کی گنجائش ہے ؟

2025-07-02
اداریہ

ٹریفک حادثات، قیمتی جانوں کا اتلاف…ذمہ دار کون؟

2025-07-02
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

ٹریفک حادثات، قیمتی جانوں کا اتلاف…ذمہ دار کون؟

2025-07-01
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

پہلگام میں جنسی زیادتی کا واقعہ:ہم کہاں جا رہے ہیں؟

2025-06-30
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

جموں کشمیر :کانگریس کے قول و فعل میں تضاد؟

2025-06-29
Next Post
شیفالی نے خواتین کے آئی پی ایل پر کہا ’’نوجوان کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا‘‘

شیفالی ورما انڈر 19 خواتین عالمی کپ میں ہندوستان کی کپتانی کریں گی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.