کرائسٹ چرچ// نیوزی لینڈ کرکٹ (این زیڈ سی) نے تجربہ کار بلے باز مارٹن گپٹل کی درخواست قبول کو کرتے ہوئے انہیں سینٹرل کنٹریکٹ سے ریلیز کر دیا گیا ہے۔ این زیڈ سی نے بدھ کو اس کی تصدیق کی۔
بورڈ کے مطابق 36 سالہ گپٹل نے خود کو معاہدے سے باہر کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ وہ "کسی اور جگہ کھیلنے کے مواقع” سے فائدہ اٹھا سکیں۔
این زیڈ سی نے یہاں جاری کردہ ایک بیان میں کہاکہ "این زیڈ سی کے ساتھ مشاورت کے بعد اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ گپٹل کی معاہدے سے ریلیز کرنے کی درخواست کو فوری طور پر قبول کیا جائے۔ سینٹرل یا ڈومیسٹک کنٹریکٹ رکھنے والے کھلاڑیوں کو ٹیم میں سلیکشن کے لیے ترجیح دی جائے گی۔
ٹی 20 انٹرنیشنل میں نیوزی لینڈ کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے گپٹل حال ہی میں ختم ہونے والے ٹی۔ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں 15 رکنی اسکواڈ کا حصہ تھے لیکن وہ ایک بھی میچ میں پلیئنگ الیون میں جگہ نہیں بنا سکے۔ انہیں ہندوستان کے خلاف جاری ہوم سیریز کے لیے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔گپٹل اس سال نیوزی لینڈ کے سینٹرل کنٹریکٹ سے باہر ہونے والے تیسرے کھلاڑی ہیں۔ اس سے قبل ٹرینٹ بولٹ اور کولن ڈی گرینڈہوم بھی ایسا کرچکے ہیں۔
تاہم گپٹل نے واضح کیا کہ وہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ نہیں لے رہے ہیں اور موقع ملنے پر قومی ٹیم کا حصہ بننا چاہیں گے۔
گپٹل نے کہاکہ "اپنے ملک کے لیے کھیلنا ایک بہت بڑا اعزاز رہا ہے اور میں بلیک کیپس اور این زیڈ سی کے اندر ان کی حمایت کے لیے ہر ایک کا شکر گزار ہوں۔ لیکن ساتھ ہی میں موجودہ حالات میں اپنے آپشنز پر غور کرنے کی ضرورت کو سمجھتا ہوں۔ معاہدہ ختم ہونے کے بعد بھی میں نیوزی لینڈ کے لیے دستیاب ہوں۔ میرے پاس دوسرے مواقع تلاش کرنے کا موقع ہے اور مجھے اپنے خاندان کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کا موقع ملتا ہے جو اہم ہے۔”
ادھر انگلینڈ کے تجربہ کار بلے باز جو روٹ 23 دسمبر 2022 کو ہونے والی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2023 کی نیلامی میں اپنا نام شامل کریں گے۔ ای ایس پی این کرک انفو نے منگل کو یہ اطلاع دی۔
روٹ نے اس سے قبل 2018 کی نیلامی میں بھی اپنا نام شامل کیا تھا لیکن انہیں کسی فرنچائزی نے نہیں خریدا۔ وہ انگلینڈ کے ٹی 20 بلاسٹ اور آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ میں سڈنی تھنڈرز کے لیے بھی کھیل چکے ہیں۔
ای ایس پی این کرک انفو نے کہا کہ روٹ کو ایک بار پھر کسی بھی فرنچائزی کے ذریعہ نے خریدے جانے کا اندیشہ ہے، حالانکہ انہوں نے کسی ٹیم یا قیمت پر غور نہیں کیا ہے اور وہ دنیا کی پریمیئر ٹی 20 لیگ کا تجربہ کرنے کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے مئی 2019 میں پاکستان کے خلاف 42 گیندوں پر 47 رن بنانے کے بعد سے کوئی ٹی 20 نہیں کھیلا ہے۔
خیال ر ہے کہ روٹ نے اتوار کو ڈیلی میل اخبار سے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ آئی پی ایل میں وقت ملنے سے وہ ٹی 20 میں اپنی کوتاہیوں کو دور کرنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔
روٹ نے کہا تھا، “میرے پاس ریٹائرمنٹ یا سست ہونے یا چھوٹے فارمیٹ کھیلنے کے بارے میں کوئی خیال یا احساس نہیں ہیں۔ اس وقت میں اپنے وقت کے ساتھ تھوڑا زیادہ آزاد محسوس کر رہا ہوں۔ میں ہمیشہ ٹی 20 (سیریز) کے دوران آرام کرتا تھا اور مجھے لگتا ہے کہ میں فارمیٹ سے پیچھے ہٹ گیا تھا کیونکہ میں نے اسے کافی وقت نہیں دیا۔
انہوں نے کہا، آپ محسوس کر سکتے ہیں کہ آپ تھوڑا پیچھے چھوٹ رہے ہیں۔ اگلے چند سال اس فارمیٹ کو تھوڑا زیادہ کھیلنے اور پتہ لگانے کا اچھا وقت ہو سکتا ہے اور یہ دیکھنے کے لیے کہ میں اپنے کھیل کے اس پہلو کو کس حد تک آگے لے جا سکتا ہوں۔