نئی دہلی// ہندوستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے آج اپنی اسٹریٹجک شراکت داری اور جامع اقتصادی شراکت داری کا جائزہ لیا اور باہمی تعاون کو مزید مضبوط کرنے کا عزم کیا۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اور متحدہ عرب امارات کے خارجی امور اور بین الاقوامی تعاون کے وزیر شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے یہاں حیدرآباد ہاؤس میں ہندوستان یو اے ای جوائنٹ کمیشن کے اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا۔ ملاقات میں متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے بین الاقوامی تعاون ریم الہاشمی اور سیکرٹری خارجہ ونے کواترا نے بھی شرکت کی۔ بعد ازاں وزیر خارجہ نے دورہ کرنے والے قائدین اور وفد کے ارکان کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام کیا۔
وزارت خارجہ کے مطابق ملاقات میں دونوں وزراء نے ستمبر میں مشترکہ کمیشن کے 14ویں اجلاس کے بعد مختلف شعبوں میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا اور دو طرفہ تعلقات بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری، قونصلر امور، تعلیم اور خوراک کی حفاظت کے شعبوں میں ہونے والی پیش رفت کی تعریف کی۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ یکم مئی کو جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے ) پر دستخط کے بعد تجارت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ اس مالی سال کی پہلی ششماہی میں متحدہ عرب امارات کو ہندوستان کی برآمدات 24 فیصد بڑھ کر 16 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں، جب کہ اسی مدت میں متحدہ عرب امارات سے ہندوستان کی غیر تیل کی درآمدات 38 فیصد کے اضافہ کے ساتھ 28.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
اے ڈی کیو کے ایک وفد نے امریکہ، اسرائیل، ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے نئے چوکور آئی 2یو2 کے تحت غذائی تحفظ کے شعبے میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے گزشتہ ماہ ہندوستان کا دورہ کیا، جبکہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) دہلی اور ابوظہبی کے شراکت داری اے ڈی ای کے کے ساتھ ابوظہبی میں آئی آئی ٹی دہلی کا کیمپس قائم کرنے کے لیے بات چیت ہوئی ہے ۔ قونصلر امور کی مشترکہ کمیٹی اور انسانی وسائل پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس اکتوبر اور نومبر میں ہو چکے ہیں۔
دونوں فریقوں نے توانائی، صحت، دفاع، خلائی، موسمیاتی تبدیلی، مہارت، مالیاتی ٹیکنالوجی اور اسٹارٹ اپ وغیرہ کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور مختلف علاقائی اور عالمی مسائل اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان گرین ہائیڈروجن کے شعبے میں تعاون کے لیے ایک فریم ورک بھی تیار کیا جا رہا ہے ۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ سی ای پی اے معاہدے پر دستخط کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ڈالر کے بجائے درہم روپے میں کاروبار کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے ۔ متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی شہریوں کو رقم کی ادائیگی کے لئے ہندوستان کے یو پی آئی سسٹم کو استعمال کرنے کی اجازت دینے پر بھی غور کیا جارہا ہے ۔ آئی 2یو2 کے تحت دونوں ممالک فوڈ کوریڈورز کی ترقی کے لیے ہندوستان میں 2 ارب ڈالر اور 300 جی ڈبلیو کے ونڈ اور سولر پاور پلانٹس کے قیام کے لیے 30 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے بھی بات چیت کر رہے ہیں۔