کرناٹک کے بنگلور میں ایک سنسنی خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔ دہلی میں رہنے والے قومی سطح کے چار تیراکوں پر ایک نجی اسپتال کی نرس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کرنے کا الزام ہے اور انہیں بنگلور کے سنجے نگر تھانے کی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ متاثرہ نے منگل کو ہی ان تیراکوں کے خلاف شکایت درج کرائی تھی جس کے بعد پولیس نے یہ کارروائی کی ہے۔ متاثرہ لڑکی کا الزام ہے کہ 24 مارچ کو اجتماعی عصمت دری کی گئی۔ 22 سالہ لڑکی نے بتایا کہ اس کی ایک ڈیٹنگ ایپ پر ملزم رجت سے دوستی ہوئی تھی۔ اس کے بعد دونوں نے موبائل نمبر شیئر کیے اور اکثر بات کرتے رہتے تھے۔
متاثرہ نے بتایا کہ رجت نے اسے ایک ہوٹل میں کھانے پر مدعو کیا تھا۔ پھر وہ اسے اپنے کمرے میں لے گیا جہاں اس کے تین ساتھی بھی رہتے تھے۔ متاثرہ نے بتایا کہ جب وہ رجت کے ساتھ کمرے میں پہنچی تو چاروں تیراکوں نے اس کی عصمت دری کی۔ چاروں ملزمان جن کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان ہیں، ان کی شناخت رجت، شیو رانا، دیو سروہا اور یوگیش کمار کے طور پر کی گئی ہے۔ چاروں تیراک دہلی کے رہنے والے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ چاروں تیراک بنگلور میں ٹریننگ لے رہے تھے۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا اور اب اسے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
متاثرہ نرس مغربی بنگال کی رہنے والی ہے۔ متاثرہ نے بتایا کہ اجتماعی عصمت دری کے واقعے کے بعد چار نوجوانوں نے اس کی پٹائی بھی کی۔
نرس نے بتایا کہ اس نے صبح اپنے دوستوں کو فون کیا جو وہاں پہنچ کر اسے لے گئے۔ اس کے بعد متاثرہ نے سنجے نگر پولیس اسٹیشن جاکر شکایت درج کرائی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ طبی معائنے میں متاثرہ کے ساتھ زیادتی اور حملہ کی تصدیق ہوگئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ دو ملزمین رجت اور شیو رانا گزشتہ تین ماہ سے شہر میں رہ رہے ہیں۔ ابھی ایک ہفتہ قبل اس کے دو دوست دیو سروہا اور یوگیش کمار وہاں تیراکی سیکھنے پہنچے تھے۔