بالی//
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے اناج کے بحران کی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو گندم، سورج مکھی کے تیل اور مکئی کی طرح چاول کے بھی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔صدر ایردوان نے انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں اپوروا کیمپنسکی میں منعقدہ جی 20 سربراہی اجلاس کے "فوڈ اینڈ انرجی سیکیورٹی” سیشن میں شرکت کرتے یہ بات کہی۔انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی طلب، رسد کی زنجیروں میں بگاڑ، اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور خام مال کی قلت نے دنیا کو مہنگائی کا سامنا کر رکھا ہے۔مسٹر ایردوان نے اپنی تقریر میں اس بات کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ تمام چیلنجز کے باوجود گزشتہ سال عالمی معیشت کی شرح نمو 6 فیصد تک رہی ہے۔انہوں نےکہا کہ تا ہم بڑھتی ہوئی طلب، رسد کی زنجیروں میں بگاڑ، اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور خام مال کی قلت نے دنیا کو مہنگائی کا سامنا کر رکھا ہے۔
اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ روس-یوکرین جنگ نے خوراک اور توانائی کے راستے میں رکاوٹ پیدا کی، جس کی وجہ سے اجناس کی قیمتوں میں اضافی اضافہ ہوا، ایردوان نے دنیا میں خوراک کے بحران کی نشاندہی کی۔”فی الحال، دنیا کو چاول میں بحران کے امکان کا سامنا ہے، جیسا کہ گندم، سورج مکھی کے تیل اور مکئی میں۔ اسی طرح، عالمی کھاد کی منڈی کو تیزی سے مستحکم کیا جانا چاہیے۔ بصورت دیگر، ہمیں اگلے سال ایک بڑے غذائی بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔یہ بتاتے ہوئے کہ ترکی کی طرف سے بحیرہ اسود میں اقوام متحدہ کے ساتھ قائم کردہ راہداری کے ذریعے 10 ملین ٹن سے زیادہ اناج بھیج دیا گیا ہے، ایردوان نے کہا،”یقیناً، میکانزم کے کام جاری رکھنے کے لیے، آپ کے تعاون سے، مشکلات کا باعث بننے والی رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ ہمیں برآمد شدہ اناج کو فوری ضرورت کے تحت پسماندہ علاقوں، خاص طور پر افریقہ تک پہنچانے کے لیے بھی کوششیں صرف کرنی چاہییں۔ "