منگل, مئی 13, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

بے روز گاری، جموںوکشمیر ٹاپ تین میں

اداروں کی اوٹ سورسنگ بھی ایک وجہ ہے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-11-15
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی(سی ایم آئی ای) نامی ادارے نے اکتوبر کے اختتام تک بے روزگار کے تعلق سے جو نیا انڈیکس اجرا کیا ہے اُس میں جموں وکشمیرایک بار پھرتیسرے نمبر پر ہے جبکہ ہریانہ اور راجستھان دوسرے اور تیسرے نمبر پرہے۔جموںوکشمیرمیں بے روزگاری کا شرح تناسب اکتوبر کے اختتام پر ۲۲؍عشاریہ ۴؍فیصد تھا جبکہ ہریانہ ۳۱ عشارہ ۸،اور راجستھان ۳۰؍ عشاریہ ۷؍فیصد ہے۔ مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ اور گجرات میں کم سے کم بے روزگاری سے جھوج رہی ریاستوں کی صف میںشامل ہے جن کا شرح تناسب صفر عشاریہ ۹ اور ایک عشاریہ ۷؍ فیصد کے درمیان ہے۔
جموںوکشمیر میں بے روزگاری کا شرح تناسب بڑھتا جارہاہے۔ گذشتہ چند برسوں کے دوران ملک کے اس مقتدر ادارے کی طرف سے جاری اعداد وشمارات میں اگر کوئی صداقت ہے تو یہ واقعی ایک پریشان کن صورتحا ل ہے۔ بے روزگاری کا یہ شرح تناسب کشمیراور جموں دونوں خطوں کی معاشرتی اقدار کیلئے جہاں انتہائی نقصان دہ ہے وہیں زندگی کے مختلف پہلوئوں کے حوالوں سے خدشات، وسوسے اور تحفظات کوصرفِ نظر کرنے کا راستہ اختیار نہیں کیاجاسکتاہے۔
سوال یہ ہے کہ جموں وکشمیرمیں بے روزگاری کا یہ عالم کیوںہے ،جبکہ سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں ہزاروں کی تعداد میں گزیٹیڈ اور نان گزیٹیڈ جگہیں خالی پڑی ہیں، پبلک سروس کمیشن اور سروسز سلیکشن بورڈ کے پاس بھی خالی پڑی جگہوں کو پُر کرنے کیلئے مختلف معاملات عرصہ سے ملتوی چلے آرہے ہیں اور اس مدت کے دوران اگر کچھ اداروں کے حوالوں سے بھرتی عمل کو مکمل کر بھی لیاگیا تو کورپشن ، بدعنوان طریقہ کار اوردوسرے فراڈ طریقوں کی بدولت ان سلیکشنوں کو کالعدم قراردیاجاتا رہا ہے ۔ اس حوالہ سے فی الوقت کئی ایک سکینڈل زیر تفتیش ہے جو ملٹی کروڑ نوعیت کے ہیں۔
ان سکینڈلوں میں ملوث سول اور خاکی وردیوں میں ملبوس کئی ذمہ داروں کو حراست میں لیاگیا ہے جبکہ ملک کی کچھ ریاستوںکے کچھ ذمہ دار اداروں جنہیں امتحانات ؍انٹرویو کے ٹھیکے تفویض کئے گئے تھے، کو بھی اب تک حراست میں لیاگیاہے۔
یہ بات حیرانی کا باعث ہے کہ اس فراڈ اور ملٹی کروڑ سکینڈل میںفورسز کے کئی اہلکار ملوث پائے جارہے ہیں جن پر الزام ہے کہ انہوںنے خواہشمند اُمیدواروں سے فی کس ۲۰۔۳۰ لاکھ روپے کا عوضانہ وصول کیا ہے۔سوال یہ ہے کہ سوالنامے ان کے ہاتھ کیسے لگے، کون ہے اصل میں ذمہ دار ، کیا ان سارے معاملوں کی غیر جانبدارانہ اور منصفانہ تحقیقات کرائی جائیگی یا کچھ دیر تک تحقیقات کا شور سنائی دیتا رہے گا اور پھر وقت گذرنے کے ساتھ یہ ملٹی کروڑ سکینڈل بھی سردخانے کی زینت بن جائے گا۔
یہ اور اس سے ملتے جلتے دوسرے کارن بھی جموںوکشمیر میں بے روزگاری اور بے کاری کے دیو کی پرورش اور نشونما میں اہم ترین کردار اداکررہے ہیں۔ بڑھتی بے روزگاری کا دوسر ابڑا کارن یہ بتایا اور محسو س کیاجارہاہے کہ حکومت قدم قدم پر ’’اوٹ سورس‘‘ کے چرنوں میں سجدہ ریز ہو رہی ہے۔ گذشتہ تین سالوں کے دوران بہت سارے اداروں سے وابستہ معاملات کو اوٹ سورس کردیاگیا ہے، جو ادارے یا ٹھیکہ دار فرمیں یہ ٹھیکے حاصل کرنے میں کایاب ہورہی ہیں وہ اپنی سرگرمیوں اور کام کاج کیلئے اپنے ملازمین کو ترجیح دے رہی ہیں، اوٹ سورس منڈیٹ کی آڑ میں مقامی نوجوانوں کو کسی ترجیح کا حصہ نہیں بنایاجارہاہے جبکہ حکومتی سطح پر بھی اوٹ سورس سے وابستہ ایجنسیوں یا اداروں کو بھی مقامی افراد کو ملازمت میںلینے کا کوئی پابند نہیں بنایاجارہاہے۔ ا ب تک جو ادارے اور ان سے معاملات کو اوٹ سورس کردیاگیا ہے ان سے وابستہ سابق ملازمین جو مقامی ہیں کو ملازمتوں سے برطرف کردیاگیا ہے ، اس طرح جہاں ان کے حقوق اور مفادات کے ساتھ مجرمانہ کھلواڑ روارکھا گیا وہاں انہیں بے روزگار کرکے جموں اور کشمیر کے حوالوں سے نئے آتش فشانوں کو وجود بخشنے کی بُنیاد ڈالی گئی ہے۔
اس تعلق سے ایس کے آئی سی ، معدنیات سے وابستہ شعبے ،سیاحت اور اب اس حوالہ سے مزید نئے سیاحتی مقامات کو اوٹ سورس کرنے کا فیصلہ لیاگیا ہے جن میں سے ۳؍ کا تعلق کشمیر اور ۵؍کاتعلق جموں سے ہے ا ن نئے ۸؍ سیاحتی اداروں کو اوٹ سورس کرنے کے نتیجہ میں کتنے ملازمین برطرف ہوں گے قبل از وقت کچھ کہانہیں جاسکتاہے جبکہ اسی دوران جموں وکشمیر سمینٹس لمیٹڈ نامی ادارہ کو بھی کسی بیرونی ہاتھ فروخت کرنے کا فیصلہ لیاگیاہے یا اس سمت میں کارروائی کی جارہی ہے ۔ ایسا ہوا تو مزید سینکڑوں ملازمین اور وابستہ مزدور طبقہ روٹی روزی سے محروم ہوسکتا ہے۔
بے روزگاری کے اس بڑھتے شرح تناسب کے تناظرمیں اوٹ سورس ایسے اقدامات اور فیصلوں کے پیچھے کیا منطق اور جواز ہے وہ فہم وفراصت سے باہر ہے۔ کوئی ادارہ یا یونٹ اگر (SIC) بیمار ہوا تو بیماری کی بُنیادی وجوہات کا پتہ لگانے کی بجائے اس کی ہول سیل فروخت یا اوٹ سورس کرنے کا مقامی مفادات کے منافی راستہ اختیار کیا جارہاہے۔ مثال کے طور پر جے کے سیمنٹس جموںوکشمیر کا ایک ایسا مضبوط اور منافع کمانے والا ادارہ تھا لیکن اچانک یہ آہستہ آہستہ خسارے میں چلا گیا۔ ایساکیوں ہوا ، کس نے اس کا رخانہ کے اہم ترین پلانٹ کو سرینگرسے جموں منتقل کرادیا جو جے کے سیمنٹس کی تباہی کا موجب بنا، حکومت سالہاسال بلکہ دہائیوں قبل کے معاملات کی تہہ تک جارہی ہے لیکن جے کے سیمنٹس کی تباہی اور خسارہ کی دلدل میں جھونکنے کے ذمہ داروں تک پہنچنے کی طرف توجہ کیوں مبذول نہیں کی جارہی ہے؟
بہرحال بے روزگاری کیلئے کوئی ایک مخصوص کارن نہیں بلکہ بیک وقت کئی وجوہات ہیں جنہیں سنجیدگی کے ساتھ ایڈریس کرنے کی ضرورت ہے ۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا معاملات کے حوالوں سے سنجیدگی دکھارہے ہیں، اُمید کی جارہی ہے کہ بڑھتی بے روزگاری کے سنگین اشوز کو ایڈریس کرنے کی طرف توجہ مبذول کی جائیگی۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

رشید حافظ اور سول میڈیا

Next Post

شعیب ملک کی ثانیہ مرزا کو سالگرہ کی مبارکباد

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
شعیب ملک کی ثانیہ مرزا کو سالگرہ کی مبارکباد

شعیب ملک کی ثانیہ مرزا کو سالگرہ کی مبارکباد

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.