حیدرآباد// وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز کہا کہ تلنگانہ کے لوگ ‘فیملی فرسٹ’ نہیں بلکہ ‘پیپل فرسٹ’ کی سیاست چاہتے ہیں اور اس لئے وہ یہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حمایت کر رہے ہیں۔
مسٹر مودی نے ہفتہ کو یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ ترقی کی سیاست چاہتا ہے اور اس کی ترقی کے لئے صرف بی جے پی ہی کام کر سکتی ہے ۔ ریاست میں کے سی آر کی زیرقیادت ٹی آر ایس حکومت پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی زیرقیادت حکومت بدعنوانی کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے اور توہمات پر یقین رکھنے والی حکومت تلنگانہ کی ترقی نہیں کرسکتی۔
انہوں نے کہا، ‘‘تلنگانہ کے ساتھ بی جے پی کا رشتہ مضبوط رہا ہے اور آنے والے وقت میں یہ مزید گہرا ہوگا۔ محنتی کارکنوں کی انتھک کوششوں سے بی جے پی ریاست کے لوگوں کے لیے امید کی کرن بن گئی ہے اور2023 کے اسمبلی انتخابات میں ریاست میں کمل کھلنے کے لیے تیار ہے ۔ بی جے پی اور تلنگانہ کے عوام کے درمیان گہرے رشتوں کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ”1984 میں جب ہماری پارٹی نے لوک سبھا میں صرف دو سیٹیں جیتی تھیں، ان میں سے ایک اس ریاست کی ہنم کونڈہ سیٹ تھی۔ تلنگانہ کے عوام نے ہمارے مشکل ترین دنوں میں ہمارا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن اور خاندانی ترقی جمہوریت اور سماجی انصاف کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ چونکہ اپوزیشن کے پاس عوام کے سامنے پیش کرنے کے لئے کوئی حل نہیں ہے ، اس لئے وہ صرف ملک کی ترقی کرنے والے لوگوں کو گالیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہم نے ملک بھر میں غریبوں کو پی ایم آواس یوجنا کے تحت تین کروڑ مکانات دیے ہیں۔ لیکن کے سی آر کی زیرقیادت حکومت تلنگانہ کے غریب عوام سے یہ خوشی بھی چھین لی۔
ریاست میں توہم پرستی اور خاندان پرستی کو فروغ دینے کے لیے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے مسٹرمودی نے کہا، ”پورے ملک کو معلوم ہونا چاہیے کہ تلنگانہ میں توہم پرستی کے نام پر کیا ہو رہا ہے ۔ تلنگانہ کے عوام خاندان پرستی کے الگ ایک ایسی حکومت چاہتے ہیں جو ہر خاندان کے لیے کام کرے ۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی اور اقرباء پروری غریبوں اور ترقی، جمہوریت اور سماجی انصاف کے سب سے بڑے دشمن ہیں اور ریاست کے عوام یہاں پر پھیلی بدعنوانی اور اقربا پروری سے ناراض ہیں۔
وزیر اعظم نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ ہر بوتھ کا دورہ کریں اور لوگوں کو مرکز کی طرف سے شروع کی گئی اسکیموں کا فائدہ پہنچانے میں مدد کریں۔
اپنے خطاب میں، انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ کس طرح مرکز میں ان کی حکومت نے وبا کے دوران غریبوں کو مفت راشن کھلا کر ان کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں تقریباً دو کروڑ لوگ مفت راشن اسکیم کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ صرف بی جے پی ہی ریاست میں اچھی حکمرانی کی ضمانت دے سکتی ہے ، اس لئے پارٹی کو مضبوط کرنا ضروری ہے ۔